خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
اللہ سے ڈرتے رہتے ہیں انہیں اپنے ایمان پر بھی بھروسہ نہیں ہوتا کہ نہ معلوم دل کے اندر کیا ہے وہ ڈرتے رہتے ہیں اس کے برعکس کافر کے دل میں کبھی کوئی کھٹکا نہیں ہوتا اس کو اپنے نفس سے بدگمانی نہیں ہوتی وہ سمجھتا ہے کہ میں مقبول ہوں بخشا بخشایا ہوں یہ علامت ہے اس کے دوزخی ہونے کی۔دین پر ثابت قدمی کا نسخہ فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: اِذَا لَقِیۡتُمۡ فِئَۃً فَاثۡبُتُوۡا وَاذۡکُرُوا اللہَ کَثِیۡرًا الٰخ؎ اے ایمان والو! جب تمہارا مقابلہ جماعتِ کفار سے ہوگا اس وقت شیطان تمہارے پاس آئے گا اور کہے گا کہ تلوار سے لڑنے میں تمہیں بڑی تکلیف ہوگی، بیوی بچے چھوٹ جائیں گے، مال و دولت چھوٹ جائے گا، عیش و آرام ختم ہو جائے گا، کہاں جاتے ہو چلو گھر بیٹھو اے میرے بندو!جب شیطان تمہارے دل میں ایسی کمزوری ڈالے تو تم ثابت قدم رہو اور ہرگز اس کے کہنے پر عمل نہ کرنا۔ لیکن یہ ثابت قدمی جو تمہیں صراطِ مستقیم سے نہ ہٹا سکے کیسے حاصل ہوگیوَاذۡکُرُوااللہَ کَثِیۡرًا کثرت سے اللہ کا ذکر کرو۔ اس کثرتِ ذکر کی برکت سے تم میں ایسی طاقت پیدا ہوجائے گی کہ کافر کی گردن کاٹنا کیا اپنی گردن کٹانا آسان ہو جائے گا۔ تمہیں اپنی جان دینا آسان ہو جائے گا کیوں کہ جان کی جان تو ہم ہیں، اس ذکر کی برکت سے جب ہم تمہاری جان میں آجائیں گے پھر تم اپنی جان کو ہمارے لیے سستا کردو گے۔ پھر تمہیں اپنی جان حقیر و بے قیمت نظر آئے گی۔ بس کافروں کے مقابلےکے لیے ثابت قدمی کا نسخہ صرف ہما را ذکر ہے، اگرہمارا ذکر چھوڑ دوگے تو پھر تمہاری ہمتیں پست ہو جائیں گی اور کافر تم پر غلبہ حاصل کر لیں گے۔ اس دور میں کافروں سے جہاد کا تو ابھی وقت نہیں آیا اگر چہ جہاد اپنے وقت پر قیامت تک جاری رہے گا لیکن ایک دوسرا جہاد ہے۔جو اب بھی جاری ہے اور قیامت تک جاری رہے گا وہ نفس کے ساتھ جہاد ہے نفس میں خواہشات کے لاکھوں کافر پوشیدہ ہیں جو نماز روزہ حج زکوٰۃ وغیرہ جملہ ------------------------------