خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
اﷲ کے عشق سے جن کی روح بسمل ہوئی وہ مجاہدات سے نہیں ڈرتے، جس مرغ کی گردن کاٹ دی گئی ہو اور اس کے سامنے سینکڑوں خندقیں ہوں تو وہ بھی اس مرغ کے درد کے سامنے کچھ نہیں ہیں۔ جب اﷲ کی محبت دل میں آجاتی ہے تو پھر نافرمانی کی جتنی بھی خندقیں ہیں سب اس کے سامنے کوئی حیثیت نہیں رکھتیں، وہ ہر وقت اﷲ کو راضی کرتا ہے۔ جب تک اﷲ کو راضی کرنے کا جذبہ عطا نہ ہو تو ایسا شخص مٹی کا ڈھیلا ہے،کیوں کہ یہ ڈِھیلا ہے۔ واہ! یہ حکیم الامت کا جملہ ہے کہ جو ڈِھیلا ہے تو سمجھ لو کہ یہ مٹی کا ڈھیلا ہے۔ اور توفیق کی تیسری تعریف ہے: 3 ۔خَلْقُ الْقُدْرَۃِ عَلَی الطَّاعَۃِ؎ اﷲ عبادت کی طاقت پیدا کر دے اور سُستی اور کاہلی دور کر دے یعنی فرماں برداری کی طاقت دے۔ پست ہمتی، ضعف ہمتی اور لومڑیت ختم ہوجائے۔اﷲ کے راستے میں شیرانہ چال چلو حضرت عمر رضی اﷲ عنہٗ نے فرمایا کہ اے ایمان والو!جب تک تم لومڑی رہو گے تم کو استقامت نصیب نہیں ہوگی، لومڑی بے وفا ہوتی ہے، وقت پر راہِ فرار اختیار کرتی ہے، جب مصیبت آتی ہے یا جب شکاری شکار کے لیے کہتا ہے تو وہ ہگنے لگتی ہے لہٰذا وَلَا یَرُوْغُ رَوْغَانَ الثَّعَالِبِ؎ لومڑیوں کی طرح اﷲ کے راستے میں مت چلو،شیرانہ چال چلو، مالک کی مرضی پر جان دینا سیکھو۔یہ کیا کہ ذرا سانمک سامنے آیا اور پاگل ہوگئے، تم کیوں پاگل ہوتے ہو؟ تمہیں اس وقت خدا یاد نہیں رہتا؟ ابھی کوئی غنڈہ تمہیں دس جوتے ماردے اس وقت تمہیں کیوں ہوش آجاتا ہے؟ ایک جوتا کس کے پڑے تو وہاں سے بِلبلا کر بھاگو گے۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ مجھ میں نظر بچانے کی ہمت نہیں ہے، صاحب میں حسینوں کو دیکھ کر پاگل ہوجاتا ہوں لیکن سوچ لو کہ ایک بس اسٹاپ پر کوئی شخص کسی لڑکے ------------------------------