خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
ہر کجا یوسف رخے باشد چو ماه جنّت است آں گر چہ باشد قعرِ چاه جہاں کہیں وہ ہمارا یوسف جیسا چہرہ رکھنے والا ہمارا محبوب ہمارے ساتھ ہو وہ جنّت ہے اگرچہ وہ کنویں کی گہرائی ہی میں کیوں نہ ہو۔ ہم کنویں کے مینڈک ہیں لیکن جنّت میں ہیں کیوں کہ ہمیں اللہ کا قرب حاصل ہے، ہمارا محبوب ہمارے ساتھ ہے اور تم اللہ کے قرب سے محروم ہو۔ اگر کوئی تمہارا مذاق اڑائے تو اس کو سختی اور غصہ سے جواب نہ دو بلکہ صبر کرو۔ مخلوق کے مذاق اڑانے سے کبھی نہ گھبرانا چاہیے، تمہیں تو بیٹھے بٹھائے مفت میں عمل مل گیا،یہ ایسا عمل ہے کہ جس میں تمہیں کچھ نہیں کرنا پڑتا اور اجر مل جاتا ہے۔ دوسرے اعمال میں تو کچھ کرنا پڑتا ہے، ذکر کی مشقت کرنی پڑتی ہے، پابندی کرنی پڑتی ہے لیکن یہ عمل ایسا ہے کہ تم خاموش ہو اور دوسرے مذاق اڑارہے ہیں، ستار ہے ہیں، وہ ستائیں تم صبرکرو۔ معلوم ہے اس پر کیا انعام اللہ تعالیٰ عطا فرماتے ہیں: اِنِّیۡ جَزَیۡتُہُمُ الۡیَوۡمَ بِمَا صَبَرُوۡۤا؎ تحقیق میں نے جزادی ان لوگوں کو آج کے دن بوجہ ان کے صبر کے۔مخلوق کے استہزا پر صبر کے معنیٰ کسی کے مذاق اڑانے پر صبر کے کیا معنیٰ ہیں؟راستے پر قائم رہنا۔ ان کا مذاق تمہیں متأثر نہ کرے بلکہ عزم اور پختہ ہوجائے، ایمان و یقین اور بڑھ جائے اور قدم اللہ کے راستے سے نہ ہٹیں،یہ صبر ہے۔ ان کے مذاق کو سُن کر اگر یہ خیال آگیا کہ واقعی ہم گھاٹے میں ہیں،سمجھ لو کہ یہ اثر قبول کرلینا بہت بڑا گھاٹا اور ایمان کا زوال ہے۔ اس کے معنیٰ ہیں کہ تم اس وقت اندھے ہوگئے،ان کا جادو تم پر اثر کر گیا، تمہیں حق و باطل میں تمیز نہ رہی، مقام اعلیٰ سے اسفل میں آگرے، سمجھ لو کہ ایمان کے قلعہ کی بنیاد ہل گئی اگر ------------------------------