خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم سے کس قدر محبت کی لیکن وہ تو محروم رہے، تو اس کا جواب یہ ہے کہ ان کو حضور صلی اﷲ علیہ وسلم سے محبت اﷲ کے لیے نہیں تھی بلکہ وہ اس لیے حضور صلی اﷲ علیہ وسلم سے محبت کرتے تھے کہ یہ میرے بھتیجے ہیں۔ابو طالب کا مطلوب رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کی محبت سے اﷲ نہیں تھا، اگر اﷲ مطلوب ہوتا تو ناممکن تھا کہ ابو طالب محروم رہتے۔۲۴؍شعبان المعظم ۱۳۹۴ھ مطابق ۱۲؍ ستمبر ۱۹۷۴ء ایک الہامی دعا ارشاد فرمایا کہ ایک صاحب کے لڑکے کے متعلق یہ دعا دل میں آئی کہ یوں دعا کیجیے کہ اے اﷲ!میرے بچے کی گمراہی کی طاقت سے تیری ہدایت کی طاقت بالاتر اور قوی تر ہے، تو اپنے آفتاب ہدایت کی کوئی کرن میرے بچے پر ڈال دیجیے، ہم تو سب تدبیر کرچکے، ہم عاجز ہیں تو قادر ہے، ہماری گمراہی کی انتہائی اصلاح کے لیے تیری ہدایت کی ابتدا کافی ہے۔ یہ جملہ مجھے ایک خاص معاملے میں حق تعالیٰ نے عطا فرمایا۔ میں نے جب یہ دعا مانگی تو مجھے یہ محسوس ہوا کہ حق تعالیٰ کی رحمت کو یہ عنوان پسند آیا۔ یہ جملے ایسے ہی نہیں ہوتے کہ جن کا تعلق محض دماغ سے ہو بلکہ حق تعالیٰ بزرگوں کی جوتیوں کے صدقے میں خاص طور سے میرے دل کو عطا فرماتے ہیں۔ احقر سے ارشاد فرمایا کہ تم بھی اس عنوان سے دعا مانگا کرو کہ میرے نفس کی گمراہی کی قوت پر تیری ہدایت کی طاقت غالب ہے تو اپنے آفتابِ ہدایت کی کوئی شعاع مجھ پر ڈال دے پھر میری گمراہی کا آپ کی ہدایت پر غالب ہونا محال ہے۔ اے اﷲ! اَنۡتُمُ الۡفُقَرَآءُ کاایک فردآپ سے بھیک مانگ رہا ہے ہم تو آپ کے پکارے ہوئے فقیرہیں اَنۡتُمُ الۡفُقَرَآءُساری فقیری کو الیٰ کے ذریعہ آپ نے اپنی ذات کے ساتھ وابستہ فرمایا پھر ہم کہاں جائیں آپ کے سوا۔اﷲ تعالیٰ کے نزدیک بندے کی سب سے زیادہ محبوب ادا ارشاد فرمایا کہ پیغمبر جو ہوتا ہے وہ کائنات کے اندر سب سے زیادہ اﷲ تعالیٰ کا