خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
حُسن وعشق کی دنیا کی بے چینیاں اگر کسی کے پاس پیسہ نہیں ہے صرف عشق ہے، کسی حسین پر عاشق ہے اور اس نے اس کے والدین سے کہا کہ مجھے اپنی بیٹی کا رشتہ دے دیجیے کیوں کہ میں آپ کی بیٹی کا عاشق ہوں تو وہ کہیں گے کہ آپ کے پاس مکان ہے؟ آپ کہیں گے کہ مکان تو نہیں ہے، وہ کہیں گے روٹی کپڑے کا انتظام ہے؟ آپ کہیں گے کہ روٹی کپڑا بھی نہیں ہے، تو وہ کہیں گے کہ روٹی، کپڑا اور مکان یہ تین چیزیں تو بہت ضروری ہیں۔ تب آپ کہیں گے کہ میرے پاس یہ تینوں چیزیں نہیں ہے مگر میرے پاس ایک بہت قیمتی چیز ہے، میرے پاس آہ وفغاں ہے، اخترشماری ہے، میں رات بھر جاگتا ہوں، تارے گنتاہوں، تمہاری بیٹی کے لیے اختر شماری، بے قراری، آہ و زاری، اشکباری کرتا ہوں، کیا تمہارے یہاں ان سب چیزوں کی کوئی قدر نہیں ہے؟ کیا میرے آنسوؤں کی تمہارے پاس کوئی قیمت نہیں ہے؟ میں جو رات بھر آہ کرتا ہوں، اس کی کوئی قیمت نہیں ہے؟ تو باپ کہے گا کہ ان چیزوں سے میری بیٹی کا پیٹ نہیں بھرے گا، آپ بے شک روتے رہو، اختر شماری، بے قراری، آہ وزاری کرتے رہو، آپ کی اشکباری سے کھانا تو نہیں ملے گا، کپڑا تو نہیں ملے گا۔ یہ حُسن وعشق کی دنیا دیکھیے!یہاں سب کچھ ہے، بے چینیاں، تڑپنا مگر کچھ کام نہیں آتا۔ اﷲ حلال روزی دے تو جہاں بھی پیغام دوگے تووہ اﷲ کا شکر ادا کریں گے، باقی کسی کو کچھ نہیں ملتا۔ لہٰذا تم لیلاؤں کے چکر میں نہ رہو، تمہارے لیے مولیٰ کافی ہے۔ کیا آپ لوگوں نے قرآنِ پاک میں نہیں پڑھا: اَلَیْسَ اللہُ بِکَافٍ عَبْدَہٗ؎ کیا اﷲ اپنے بندے کے لیے کافی نہیں ہے؟ بس اس آیت کامراقبہ کرو اور اپنے مولیٰ ہی سے دل لگاؤ۔ اﷲ ہمارے لیے کافی ہے۔ وہ ہم کو خوش رکھنے پر بھی قادر ہے۔ ------------------------------