خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
یہاں تک کہ ان کے کلیجے منہ کو آگئے۔ ایمان بغیر غم اٹھائے ہوئے نہیں چمکتا۔ مخلوق سے جو اذیت پہنچے بر داشت کرو ،گناہوں سے بچنے میں جو غم ہو اس کو جھیل جاؤ، غموں کی اس آگ سے ایمان چمک اٹھے گا۔ اگر یہاں اپنے ایمان کا سونا نہیں چمکاتے تو دوزخ میں اس کو چمکایا جائے گا۔ جو کالا کلوٹا سونا ہو گا اس کا زنگ دور کر نے کے لیے اس کو وہاں آگ میں رکھا جائے گا، پھر پاک صاف کر کے جنّت میں بھیجیں گے ۔اﷲ تعالیٰ پاک ہیں وہ گندی چیز کو کیسے خرید سکتے ہیں؟ لیکن مخلوق کا طعن سننا آسان ہے ،گناہوں سے بچنے کا غم اٹھا نا آسان، لیکن سمجھ لو اس آگ کا تحمل نہ ہو سکے گا۔ یہاں خواہ کتنی ہی تکلیف ہو قابلِ برداشت ہے، دوزخ کی تکلیف برداشت نہ ہو سکے گی۔ اس تکلیف سے بچنے کا سامان کر لو ورنہ بعد میں پچھتا نے سے کچھ حاصل نہ ہوگا۔ دعا مانگو کہ اے اﷲ! مخلوق آپ کے راستے سے مجھے ہٹا رہی ہے آپ استقامت کا فیضان میرے اوپر ڈال دیجیے: رَبَّنَاۤ اَفۡرِغۡ عَلَیۡنَا صَبۡرًا وَّ تَوَفَّنَا مُسۡلِمِیۡنَ؎ اے اﷲ!صبر کا فیضان میرے اوپرڈال دیجیے اور مجھے اسلام کی حالت میں موت دیجیے۔ جب کسی کے اعصاب کمزور ہو جاتے ہیں اس کو بجلی کا شاک دیا جاتا ہے تاکہ قوت پیدا ہو جائے۔ لوگوں سے طعنہ اور اذیت دلا کر اﷲ تعالیٰ ہمارے دل پر کرنٹ مارتے ہیں کہ ایمان میں حرارت پیدا ہو جائے۔ اسی طرح گناہوں سے بچنے سے جو غم پیدا ہو تا ہے وہ بھی کرنٹ ہے ایمان چمکانے کا ۔حفاظتِ نظر پر قربِ الٰہی کی مٹھاس کا انعام حدیثِ قدسی ہے کہ جس وقت بندہ کسی حسین عورت کی طرف سے نظر پھیر لیتا ہے ہم اس کو اسی وقت ایمان کی مٹھاس عطا فرماتے ہیں۔ اگر چہ میرا حکم اس بندے کے لیے کڑوا تھا کیوں کہ اس کا دل شدید تقاضا کر رہا تھا کہ ایک نظر دیکھ لے مگر اس نے میری محبت میں اپنے تقاضے کو مار دیا اس کا کیا بدلہ دیں گے؟ ہم اپنے قرب کی ------------------------------