خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
مطلب نہیں کہ آج ہی انگریزی لباس چھوڑدو،آج ہی داڑھی رکھ لو۔لیکن ان باتوں کو دل سے بُرا جانو اور رفتہ رفتہ چھوڑنے کی کوشش کرو کسی اللہ والے سے تعلق کرلو پھر جس طرح وہ کہے اس پر عمل کرتے رہو، ان شاء اللہ ایک دن ہمت پیدا ہوجائے گی۔مخلوقاتِ الٰہیہ میں تفکر،انعاماتِ الٰہیہ کا مراقبہ دوسری بات ہے فکر یعنی اللہ کی نعمتوں کو، موت کے وقت کو اور مرنے کے بعد حشرو نشر کے حالات کو سوچا کرو۔یہ بذاتِ خود اعلیٰ درجہ کی عبادت ہے۔ لیکن جو ذکر نہیں کرتا اسے فکر بھی نصیب نہیں ہوتی۔ ذکر کی پابندی کے بعد فکر کی توفیق ہوتی ہے۔پہلے ذکر کی عادت ڈالو پھر فکر بھی کرنے لگوگے۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے بھی ذکر کو مقدم کیا، فرماتے ہیں: یَذْکُرُوْنَ اللہَ قِیَامًا وَّقُعُوْدًا؎ وہ یاد کرتے ہیں اللہ کو۔ کیسے؟ کھڑے ہوئے اور بیٹھے ہوئے۔ اس کے بعد فرماتے ہیں وَیَتَفَکَّرُوْنَ فِیْ خَلْقِ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ فکر کرتے رہتے ہیں زمین وآسمان کی خلق کے بارے میں۔ فکر کا طریقہ کیاہے؟ وضو کر کے تنہائی میں قبلہ رو بیٹھو پھراپنے اللہ کو یاد کیا کرو کہ زمین و آسمان کے خالق ہیں اور ہمارے بھی خالق ہیں اوراپنے اللہ سے باتیں کیاکرو کہ اے اللہ! آپ نے ہمیں وجود بخشا، ازل میں ہم نے اپنے آپ کو آپ سے مانگا نہیں تھا، بغیر سوال کے آپ نے ہمیں انسان بنادیا، تمام مخلوقات سے افضل کردیا۔ کتا اور سور کے قالب میں نہیں ڈالا۔ اگر آپ چاہتے تو کتا اور سور بنا سکتے تھے۔ پھر لولا لنگڑا اور اپاہج نہیں بنایا، صحت و تندرستی عطا فرمائی۔بغیر سوال کیے ہوئے یہ نعمتیں عطافرمادیں۔ ایک آنکھ اگر ضایع ہو جائے تو پانچ لاکھ روپیہ دینے پر بھی نہیں مل سکتی۔ آنکھ، کان، ناک غرض تمام اعضا میں ایسی قوتیں دے دیں جن کو کسی قیمت پر خریدا نہیں جاسکتا۔ ہر مشین کا ڈھانچہ اور اس میں ایک قوت دے دی۔بغیر مانگے ہوئے اللہ نے ہم کو مسلمان کے گھر پیدا کر دیا۔یہ اتنی بڑی دولت ہے کہ ساتوں زمین ------------------------------