خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
میں بک جائے گی۔ اس لیے نبی کا جسم قیمتی ہوتا ہے تعلق مع اللہ سے،کیوں کہ اس کے قلب میں اللہ ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے جہاں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا جسدِ اطہر مدفون ہے، علماء کا اس پر اتفاق ہے کہ وہ حصہ کعبہ سے بھی افضل ہے،عرش و کرسی سے بھی افضل ہے۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا جسم قیمتی ہے تعلق مع اللہ سے اور زمین کا وہ ٹکڑا قیمتی ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم سے۔سچا مسلمان بننے کی چار تدابیر ارشاد فرمایا کہ حضرت تھانو ی نے خواجہ صاحب سے فرمایا تھا کہ جس میں یہ چار باتیں نہ ہوں گی وہ گھٹیا قسم کا آدمی ہوگا یعنی بغیر ان چار باتوں کی پابندی کے کوئی اللہ کا مقرب اور ولی نہیں ہوسکتا:ذکر اللہ کا اہتمام ان میں سب سے پہلے تو ہے ذکر۔ذکر پابندی کے ساتھ کرتے رہو، ناغہ نہ کرو۔حضرت مولانا ابرارالحق صاحب نے مجھے لکھا تھا کہ اگر اتفاق سے کسی دن کوئی خاص مشغولی ہو جائے تو بھی ناغہ نہ کرنا چاہیے۔ تعداد چاہے ۴؍۱کر دو یا ۱۰؍۱ کردو لیکن کرو ضرور۔ ناغہ کرنے سے بے برکتی ہوجاتی ہے۔ میرے شیخِ اوّل حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کے ایک دفعہ پھوڑا نکلا تھا، چلنے پھرنے سے بھی معذور ہو گئے تھے لیکن لیٹ کر سارے معمولات پورے کر لیتے تھے۔ذکر ایسی چیز ہے کہ جب مومن ایک بار لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کہتاہے تو ساتوں زمین اور ساتوں آسمان پر اس کی بادشاہت ہوتی ہے۔حدیث شریف میں آتا ہے کہ ساتوں زمین اور ساتوں آسمان لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کے مقابلے میں ہلکے ہیں۔ اگر کوئی کہے نماز فرض ہے فرض ادا کرتے رہتے ہیں پھر ذکر کی کیا ضرورت ہے۔ ذکر کو ئی فرض تھوڑی ہے۔فرض نہیں ہے لیکن فرض ڈیوٹی سے کوئی غلام آقا کا پیارا ہواہے؟ ایک نوکر ہے اس کی اصل ڈیوٹی تو صرف کھانا پکانا ہے لیکن وہ آقا کو کھانا کھلاتا ہے ،پنکھا بھی جھلتا ہے،ہاتھ پیر بھی دباتا ہے پھر جاتا ہے ۔یہ نوکر آقا کا پیارا ہوگا یا وہ جو صرف فرض ڈیوٹی کرکے رخصت ہوجاتا ہے۔ یہ بیمار ہوگا تو آقا اس کو دیکھنے بھی آئے