خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
الْاٰفِلِیْنَ کا نعرہ لگاتی ہوئی ہمیشہ زندہ و باقی رہنے والی ذات کی طرف اڑ رہی تھیں۔ یہی وجہ ہے کہ جو ان کے پاس آکر بیٹھتا ہے ان کے ساتھ اڑنے لگتا ہے اور ہمیشہ کی زندگی کو سنوارنے کی تیاری میں لگ جاتا ہے۔ جب دنیا کے فانی شاہینوں کے پر پرواز میں اتنا دم ہے کہ ان کے پاس رہنے والا ان کے ساتھ اڑنے لگتا ہے تو کیا آخرت کے شاہینوں کے دست و بازو ان سے کمزور ہیں ؟ارے ان کے پر پرواز کی قوت کا اندازہ اسی وقت ہوگا جب ان کی صحبت میں رہ کر دیکھو گے۔ ان کی صحبت کر گس کو شاہین بناتی ہے ،مردہ خور دنیا کو حی قیوم ذات سے آشنا کراتی ہے صحبت کا اثر بڑا ہوتا ہے کوئی آزما کر دیکھ لے۔ جو اہل فکر کی مجلس میں بیٹھے گا بے فکر نہیں رہ سکتا ،صحبت کا اثر ایک نہ ایک دن رنگ لا کر رہتا ہے ۔ جو ان کی صحبت اختیار کرتا ہے تو ان کا پر پروا ز اس کو دنیائے مردار کی قیود سے آزاد کر کے حی و قیوم ذات کی طرف اڑانے لگتا ہے۔۲۸؍ شعبان المعظم ۱۳۸۹ھ مطابق ۹؍ نومبر ۱۹۶۹ ء، بروز اتوار شیطان کا مکر ضعیف ہے حضرتِ والانے یہ آیت تلاوت فرمائی: اِنَّ کَیْدَ الشَّیْطٰنِ کَانَ ضَعِیْفًا؎ شیطان کا مکر بہت بودا اور ضعیف ہے۔ ارشاد فرمایا کہ اگر یہ آیت نازل نہ ہوتی تو شیطان کے خوف سے بہت سے مسلمانوں کی کمر ٹوٹ جاتی،کیوں کہ اﷲ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ شیطان تمہارا کھلا دشمن ہے: اِنَّہٗ لَکُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ؎ بہت سے مسلمانوں کو خوف ہو جاتا کہ شیطان ہم سے قوی ہے اب ہم اعمال صالحہ کر ہی نہیں سکتے۔اذان ہوتی رہتی اور بہت سے لوگ چار پائی پر سہمے ہوئے پڑے رہتے کہ شیطان ہمیں مسجد جانے ہی نہیں دیتا، لیکن اﷲ کی رحمت دیکھو کہ یہ آیت نازل فرمادی ------------------------------