خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
تھے اور صبح ہونے سے پہلے پہلے پھر بستر پر آلیٹتے تھے ۔ کیوں صاحب یہ روزانہ دس میل کا سفر کیسے آسان ہو گیا؟ ایک مردہ لاش جس کے جسم میں کیڑے چلنے والے ہیں اس کی محبت میں ہر مشقت آسان ہو گئی۔ گھر میں بیٹھا ہوا کوئی کام کر رہا ہے لیکن دل کہیں اور ہے۔ کیا اﷲ کا عشق لیلیٰ کے عشق سے بھی کم ہو ؎ عشقِ مولیٰ کے کم از لیلیٰ بود بات یہ ہے کہ دل میں اﷲ کی محبت نہیں ورنہ ان کے راستے کی کوئی مشکل مشکل نہ معلوم ہوتی۔ دنیا کے لیے جو ساری مشقتیں آسان ہیں اس کی وجہ دنیا سے محبت ہے، اور دین کے کام جو مشکل معلوم ہو تے ہیں اس کی وجہ اﷲ تعالیٰ سے قلتِ محبت ہے ۔ ایسے ہی جب اﷲ کی محبت پیدا ہو جاتی ہے تو جسم کہیں ہو تا ہے دل کہیں ہوتا ہے۔بیٹھا ہو تا ہے دفتر میں اور دل ہو تا ہے اﷲ والوں کے ساتھ کہ کب چھوٹوں اور کب جاؤں۔ اور اپنے اﷲ کے ذکر سے اپنے دل کو ٹھنڈا کروں۔ جیسے مچھلی بِنا پانی کے بے چین رہتی ہے ایسے ہی اس کا دل اﷲ کی یاد میں بے چین رہتا ہے ۔ اﷲ اﷲ کر نا اسیلیے بتاتے ہیں کہ دل میں اﷲ کی محبت پیدا ہو جائے۔ محبت ہوجاتی ہے تو سب کام آسان ہوجاتے ہیں۔نظامِ کائنات کے پسِ پردہ دستِ قدرت کار فرما ہے ربر کا پائپ زمین پر پڑا ہوا تھا اس کو کسی نے طے کرنا شروع کیا وہ چلنے لگا تو فرمایاکہ دیکھیے:یہ پائپ خود بخود بھاگتا ہوا نظر آرہا ہے، لیکن یہ خود نہیں بھاگ رہا کسی کے ہاتھ میں ہے ۔ ایسے ہی سارے عالم کا نظام بھی کسی کے ہاتھ میں ہے ۔ لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ سارا نظام خود بخود چل رہا ہے۔ لوگ دیکھتے ہیں کہ ہوا چل رہی ہے، پتّے ہل رہے ہیں سمجھتے ہیں کہ سب خود ہو رہا ہے۔ ۲۲؍ ربیع الاوّل ۱۳۸۹ھ مطابق ۸؍ جون ۱۹۶۹ء، بروز اتوارعشقِ الٰہی سے مجروح قلب کی آہ کا اثر ارشاد فرمایا کہ آج صبح ایک صاحب آئے تھے کہتے تھے کہ مجھے اﷲ کا راستہ بتادیجیے کہ میں اﷲ تک پہنچ جاؤں۔ ان سے کچھ عرض کر نے کی توفیق ہوئی کیوں کہ