خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
اور اخلاق کا بدتمیز ہے، مغلوب الغضب ہے، ہر آدمی اس سے پناہ مانگتا ہو، ڈرتا ہو تو سمجھ لو کہ ایسا شخص انسان نہیں بھیڑیا ہے۔ اور دوسری عورت کے بارے میں خبر دی گئی کہ یا رسول اﷲ! ایک عورت ہے جو فرض، واجب اور سنّت مؤکدہ ادا کرتی ہے، ضروری ضروری اعمال کرتی ہے لیکن اس کے اخلاق سے سارا محلہ خوش ہے، اس کا ایسا ٹھنڈا مزاج اور نرم دل ہے کہ سارا محلہ اس سے خوش ہے، کسی کے مصیبت میں کام آنا، کسی کے غم میں غم زدہ ہوجانا، ہر وقت اپنے پڑوسیوں کا خیا ل رکھنا اور سن لو کہ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اپنے مسلمان بھائی سے خندہ پیشانی سے، مسکراتے چہرے سے ملاقات کرناصدقہ ہے، اگرچہ مال نہیں خرچ ہو ا لیکن مفت میں صدقہ کا ثواب مل گیا۔ اگر آپ غمگین بھی ہیں تو بھی اس وقت قصداًتبسم لے آئیے، دل نہیں چاہتا مسکرانے کو لیکن ایک مسلمان کو خوش کرنے کے لیے اس سے مسکرا کر پوچھ لیں کہ بھائی کیا حال ہے؟ خیریت ہے؟ جب پیٹ کے لیے تبسم کرسکتے ہو تو اﷲ کو خوش کرنے کے لیے تبسم تو مفت کا صدقہ ہے۔ تو حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے اچھے اخلاق والی عورت کے بارے میں فرمایا ھِیَ فِی الْجَنَّۃِ یعنی وہ جنّتی ہے۔مسلمان کے لیے مجلس میں جگہ بنانا اس کا حق ہے اسی طرح اگر کوئی ملنے آئے تو وہیں اپنی جگہ پہاڑ کی طرح نہ بیٹھے رہیں، ذرا سا کھسک کر اسے جگہ دے دیں، ایسا نہ ہو کہ وہ بے چارہ تنگی سے بیٹھا ر ہے کیوں کہ آگے دوسرا بیٹھا ہوا ہے اور اس کو کچھ ہوش نہیں، یہ بے خودی والے لوگ ہیں، اتناہوش نہیں کہ ذرا سا کھسک کر جگہ دے دیں اگر جگہ نہیں ہے پھر بھی تھوڑا سا حرکت کرلو کہ آئیے آئیے تشریف لائیے۔ یہ سنّت رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم ہے۔ ایک صحابی مسجدِ نبوی میں آئے، مسجد میں بہت جگہ تھی مگر پھر بھی حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے کہاکہ آؤ آؤ مرحبا اور اپنی جگہ سے ذرا سا کھسک گئے، صحابی نے عرض کیا یا رسول اﷲ!مسجد میں تو بہت جگہ تھی پھر آپ نے اپنی جگہ سے کیوں حرکت فرمائی؟ فرمایا مسلمان پر مسلمان کا حق ہے کہ جب وہ ملنے آئے تو تھوڑا سا جسم کو