خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
اخراج سے ان کی مقبولیت کی تکمیل ہوئی اور آپ زمین پر نبوت سے مشرف ہوئے۔اسی طرح اگر پیر کسی مرید کونکالے اور وہ بھاگ جاوے تو سمجھو کہ اس میں شیطانی مادّہ تھا جبکہ وہ دعوائے محبت بھی کرچکا ہے ہاں غیر کو نکالے اور غیر بھاگ جائے تو مضایقہ نہیں، اور شیطان بھی ایک ہزار سال عبادت کرکے محبت کا دعویٰ کرچکا تھا اس کے بعد بھاگ نکلا جس سے معلوم ہوا کہ سالک محض تھا عاشق نہ تھا۔صورت پرستی کے نقصانات پونے گیارہ بجے شب حضرتِ والا اندر سے باہر تشریف لائے اور فرمایا کہ مجھے سونے کی دوا پلاؤ۔ دوا پی کر فرمایا کہ اچھا بیچ سر میں تھوڑا سا تیل رکھ دو۔ احقر سر میں مالش کرنے لگا تو فرمایا کہ جو صورتیں آج آپ کو ناصبور کرنے والی ہیں بعد چند ایّام یہ صور اپنے آپ سے آپ کو نفور کرنے والی ہیں اس لیے انجام کے اعتبار سے بھی یہ ناقابل التفات ہیں۔ جن صور سے آپ کل نفور ہونے والے ہیں، شریعت آج ان سے نفور کراتی ہے تاکہ انجام میں آپ کو ندامت نہ اٹھانی پڑے۔ شریعت کہتی ہے کہ ان صورتوں کو نہ دیکھو مجاہدہ کرو تاکہ ہمیشہ باعزت رہو، اور شیطان کہتا ہے کہ اس صورت کو آج ہی خوب اینٹھ لوچا ہے کل اس کی صورت دیکھتے ہی فرار اختیار کرنا پڑے۔ شیطان آپ کو ایسے کرتوت میں مبتلا کرنا چاہتا ہے جس کے بعد آپ اس حسین کی نگاہوں میں فرتوت وبوم ہوں۔ آج جس صورت پر دل و جان قربان کرنے کو جی چاہتا ہے کل اس کی توند نکلنے کے بعد اور جسم کے موٹا اور بھدا ہونے کے بعد راہ فرار اختیار کروگے۔ آج جس رفتار سے بے قراری ہے کل اس کی رفتار گاؤ پرواری ہے جس کو دیکھ کر عاشقوں کو راہ فراری ہے اور قبر میں گناہوں کا بوجھ بھاری ہے،کیوں کہ صورت پرست صورت میں تغیر کے بعد کوئی دوسرا حال تلاش کرے گا غرض ہر حال پر جائے گا۔اور ہر مستقبل سے بھاگے گا اسی حال اور مستقبل کے چکر میں خَسِرَ الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ کا مصداق ہوکر تباہ ہوجائے گا۔ ایسی جان کبھی ا ﷲ تک نہیں پہنچ سکتی۔ شریعتیہ نہیں کہتی کہ انجذاب اور تقاضا نہ ہو بلکہ شریعت تو صرف یہ کہتی ہے کہ مجاہدہ کرو وَ جَاہِدُوۡا فِی اللہِ حَقَّ جِہَادِہٖ؎ ------------------------------