خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
طلاق دے دیتے تو میری شادی آسانی سے ہوجاتی، اب چھ بچوں والی بنا کر مجھے طلاق دے رہے ہیں، ان صاحب نے کہا کہ نہیں میں مجبور ہوں، اب مجھ سے برداشت نہیں ہوتا، میں کسی حسین عورت سے شادی کروں گااور اسے طلاق دے دی، جب وہ چھ بچوں کو لے کر گھر سے نکلی تو سر اٹھا کر آسمان کی طرف دیکھا اور بزبانِ حال یہ شعر پڑھا ؎ ہم بتاتے کسے اپنی مجبوریاں رہ گئے جانبِ آسماں دیکھ کر اس کے بعد شوہر صاحب نے ایک خوبصورت لڑکی سے شادی کرلی، چھ مہینے بھی نہیں گزرے تھے کہ ان پر فالج گر گیا، اس کے بعد تقریباً دس سال تک زندہ رہے اور چارپائی پر پاخانہ پھرتے رہے اور وہ حسین لڑکی بھی بھاگ گئی کہ ایسے شخص سے میرا گزار ہ کیسے ہوگا؟ دیکھا آپ نے یہ ہوتا ہے خدا کی بندیوں کو ستانے کا انجام! اس لیے عرض کرتا ہوں کہ اپنی مظلوم بیویوں کی آہ مت خریدو۔بیوی پر مہربانی کرنے کا انعام حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ: خَیْرُکُمْ خَیْرُکُمْ لِاَھْلِہٖ؎ تم میں سب سے اچھے اخلاق اس کے ہیں جو اپنی بیویوں کے ساتھ مہربانی کرتا ہے، ان کی خطاؤں کو معاف کرتا ہے۔ حکیم الامّت تھانوی نوّر اﷲمرقدہ فرماتے ہیں کہ ایک مزدور نے بڑی محنت کرکے پسینہ گرا کر پیسے جمع کیے اور مرغی لایا، بھوک بھی سخت لگی ہوئی تھی مگر کھانے میں بیوی سے نمک اتنا تیز ہوگیا کہ اس سے کھایا نہیں گیا، مگر بیوی کو کچھ نہیں کہا، اﷲوالا آدمی تھا، اس نے سوچا کہ اگرمیری بیٹی کے ہاتھ سے نمک تیز ہوجاتا تو میں کبھی نہ چاہتا کہ میرا داماد اس کو جوتے مارے تو میری بیوی بھی کسی کی بیٹی ہے، ہم اپنی بیٹیوں کے لیے تو تعویذ مانگتے ہیں کہ مولانا صاحب تعویذ دے دو تاکہ میرا داماد میری بیٹی ------------------------------