خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
سے۔یعنی جب نبی زندہ ہو تو نبی کی محبت سے اور نبی کے بعد اس کے نائبین یعنی اولیاء اﷲ کی محبت سے۔کیوں کہ اﷲ کے نبی نے فرما دیا کہ میرے بعد میرے نائبین کی محبت سے تم ولی اﷲبنو گے۔ اس کے علاوہ اﷲ کے ملنے کا کوئی تیسرا راستہ نہیں ہے۔ باقی سب راستے شیطانی ہیں۔ ہاں ولی وہی ہے جو صحیح معنوں میں نبی کا نائب ہو، جو متبع سنّت ہو اور جس پر نیابت کے آثار ظاہر ہوں ، جن کو خود حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے مقرر فرمایا ہو۔ اس سے مراد علمائے ربانیین و صوفیائے کاملین و اولیاء اﷲ کی وہ جماعت ہے جس کی زمین پر قیامت تک موجود رہنے کی بشارت احادیث میں واردہے اور جن کے لیے فرمایا گیا ہے کہ ان کا جلیس شقی نہیں رہ سکتا اگر ازلی طورپر شقاوت اس کے مقدر میں لکھی جا چکی تو ان کی مجالست کی برکت سے اﷲ اس کی تقدیر بدل دے گا۔ نائب وہی ہوتا ہے جس کو خود حاکم مقرر کر تا ہے کہ فلاں ہمارا نائب ہے، جو خود سے اپنے کو مقرر کرے اور نیابت کا دعویٰ کرے وہ نائب نہیں باغی ہے جیسے کہ صدر کی موجود گی میں کوئی وزیر کہے کہ حکومت میری ہے آپ یہاں مہمان کے طور پر ہیں تو کیا انجام ہوگا؟ گرفتار کرلیا جائے گا،گولی مار دی جائے گی، اور جو لوگ ایسے کی اتباع کر تے ہیں ان کو بھی گولی سے اڑادیا جاتا ہے کہ وہ بھی باغی ہیں۔ پس اسی طرح وہ پیر جن کی زندگی سنّت و شریعت کے خلاف ہے وہ نبی کے نائب نہیں ہیں انہوں نے خود اپنے آپ کو مقرر کر لیا ہے،یہ باغی ہیں ان کا انجام دوزخ ہے اور ان کے متبعین کا انجام بھی۔ غرض اگر اﷲ کو چاہتے ہو تو بس اﷲ کے ملنے کے صرف دو ہی راستے ہیں نبی کے زمانے میں نبی کی محبت اور نبی کے زمانے کے بعد ان کے نائبین یعنی نبی کے متبعین کی محبت۔ اس کے علاوہ کسی تیسرےطریقے سے اﷲ نہیں مل سکتا۔قرآنِ پاک اپنے بندوں کے نام اﷲ تعالیٰ کا خط ہے ارشاد فرمایا کہ کسی کا بچہ اگر جرمنی میں پڑھتا ہے تو اپنی پرورش میں وہ باپ کا محتاج ہے، اگر باپ اس کو منی آرڈر نہ بھیجےیا باپ کے خط میں دیر ہو جاتی ہے تو اس بچے کی آنکھیں ڈاکیا پر لگی رہتی ہیں اور جب باپ کا خط پا جاتا ہے تو کس شوق اور محبت کے ساتھ اس کو پڑھتا ہے کہ ہائے میرے باپ نے اس میں کیا کیا لکھا ہو گا۔ روپیہ بھیجنے کی