خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
تو میں عرض کررہا تھا کہ ابرار کے رجسٹر میں ہمارا نام کیسے درج ہوجائے تو چاہیے کہ ہم چیونٹیوں کو بھی تکلیف نہ دیں اور اﷲ تعالیٰ کی نافرمانی سے خوش نہ ہوں، نہ اپنے گناہ سے خوش ہوں، نہ دوسروں کے گناہ سے خوش ہوں، اﷲ کی نافرمانی دیکھ کر دل غمگین ہو جائے، اپنا گناہ ہو یا کسی اور کو گناہ کرتے دیکھا تو دل کو صدمہ پہنچ جائے۔ یہ تعلق مع اﷲ کی دلیل ہے، جس کو اپنے باپ سے محبت ہوتی ہے تو باپ کی نافرمانی کرنے والے بھائیوں کو دیکھ کر وہ دل میں غمگین ہوجاتا ہے کہ تم کیسے نالائق بھائی ہو کہ ابا کو تکلیف دیتے ہو۔ پس مومن کے دل میں خدائے تعالیٰ کی محبت ہوتی ہے وہ گناہ کے کاموں سے صدمہ محسوس کرتا ہے۔ ایک مرتبہ مولانا شاہ ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم نے تین مرتبہ اپنی جگہ سے ہٹ کروضو کیا، ایک جگہ وضو شروع کیا پھر اُٹھ کر دوسری جگہ بیٹھ گئے پھر وہاں سے ہٹ کر تیسری جگہ بیٹھ گئے، لوگوں نے پوچھا کہ حضرت یہ کیا معاملہ ہے؟ فرمایا:وہاں چیونٹیاں تھیں جو وضو کے پانی سے منتشر ہوجاتیں اور اُن کا خاندان اِدھر اُدھر بکھر جاتا جس سے ان کو اذیت پہنچتی۔ آہ! یہ ہیں اﷲ والے، یہ ہیں ابرار جو چیونٹیوں کو بھی اذیت نہیں پہنچاتے۔بیویوں کے ساتھ حُسنِ سلوک کی تلقین اپنی بیویوں کی ایک لاکھ خطا معاف کرو، اگر اپنی ایک لاکھ معاف کرانی ہے۔ بھئی! سوچئے کہ جب سے ہم بالغ ہوئے ہیں ہم سے کتنی خطائیں ہوئی ہیں، ہم لوگوں سے کتنی نظر خراب ہوئی، کتنے گناہ ہوئے، کس قدر جھوٹ بولے۔ تو اگر اﷲ تعالیٰ سے اپنی لاکھ خطائیں معاف کرانی ہیںتو اپنی بیویوں کی لاکھ خطا معاف کرو۔ ایک صاحب نے مجھ سے کہا کہ میرے گھر میں لڑائی رہتی ہے۔ میں نے کہا کہ میں جو مشورہ دوں گا عمل کروگے؟ انہوں نے کہاکہ ہاں! میں نے کہا کہ دفتر جانے سے پہلے الگ کمرے میں جاؤ جہاں کوئی دوسرا نہ ہو اور بیوی سے معانقہ کرو، اس کے گالوں کا پیار سے چُمہ لو اور پیشانی بھی چومو، پیشانی چومنا سنّت ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے چومی