خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
اﷲ ہی ہے جو مضطر اور بے قرار کی سنتا ہے جب وہ اس کو پکارتا ہے اور اس کی مصیبت کو دور کر دیتا ہے ؎ بترس از آہِ مظلوماں کہ ہنگام دعا کردن اجابت از درحق بہرِ استقبال می آید مظلوموں کی آہ سے ڈرو کہ جب وہ اﷲ کو پکارتے ہیں تو رحمتِ حق خود ان کی آہ کے استقبال کو آتی ہے۔ ہماری آہ کی اﷲ نے کیا قدر کی ،وہی ہماری آہ کے خریدار ہیں۔ سائنس اس آہ کی قدر و قیمت کیا جانے وہ تو مثل خر مٹی میں سو گئی۔ اس کی پرواز مٹی اور مٹی کے متعلقات تک ہے۔۲۵؍ رمضان المبارک ۱۳۸۹ھ مطابق ۶؍ دسمبر، ۱۹۶۹ء بمقام ۴۔ جی ۱۲/۱،ناظم آباد ، کراچی وحی الٰہی کی جامعیت اور خود ساختہ قانون کا بوداپن کراچی بوقت نو بجے صبح،صرف احقر راقم الحروف حضرت کی خدمت میں حاضر تھا۔ اپنے حجرے میں ارشاد فرمایا کہ صرف وحی الٰہی نے بد نظری کو حرام کر دیا ورنہ کسی ملک کے قانون میں بد نظری حرام نہیں ہے۔ جیسے ساتھ ناچنا انگریزوں کے یہاں حرام نہیں جو بد نظری کی بد ترین صورت ہے ۔ زنا تو بین الاقوامی طور پر مذموم فعل سمجھا جاتا ہے اس لیے بعض یورپی ملکوں میں سر عام زنا کرنا جرم ہے لیکن بد نظری جو مقدمہ اور سبب ہے زنا کا اس کی حرمت پر انسانی ذہن کی رسائی نہیں ہو سکی، اس لیے ان کا قانون ایسا ہے کہ آگ کو تو حرام کر دیا لیکن اس کے پاس پیٹرول کو جائز کر تے ہیں جس سے آگ بھڑک جاتی ہے، اور زنا میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ اور وحی الٰہی بد نظری کو حرام کرتی ہے، کیوں کہ اﷲ تعالیٰ جانتے ہیں کہ اگر بندے نظر کی حفاظت نہ کریں گے تو زنا میں مبتلا ہوجائیں گے،اور نظر کی حفاظت سے شرمگاہ محفوظ رہے گی۔ اسی لیے قرآن پاک میں قُلۡ لِّلۡمُؤۡمِنِیۡنَ یَغُضُّوۡامِنۡ اَبۡصَارِہِمۡ کےفوراً بعدوَ یَحۡفَظُوۡا فُرُوۡجَہُمۡہے یعنی اگر تم نظروں کی حفاظت کرو گے تو تمہاری شرم گاہیں محفوظ رہیں گی ۔یہ فرق ہے انسان کے