خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
ہم مہتمم لو گ تو خود غم میں اور ہزاروں ہموم میں رہتے ہیں۔ لیکن اس کے لیے نہ میں اپنے لیے چندہ کر نا چاہتا ہوں نہ مجھے کوئی علمائے دین میں سے مجبو ر کرے۔اہل اﷲ کی اصل میراث اُن کا دردِ دل ہے یہ بتا رہا ہوں کہ اہلِ علم حضرات سے بہت ہی مؤدبانہ گزارش ہے کہ اللہ کے لیے کوئی مجھ سے رقومات اور مالیاتی گفتگو نہ کرے کہ میرے لیے اتنا انتظا م کرو۔ جو میں نے زندگی بھر سیکھا، اللہ کی محبت سیکھی، یہ مجھ سے سیکھنا ہے تو میرے ساتھ رہو ورنہ مجھے متروکِ عنادل قرار دے دو۔ پھول مرجھا جاتے ہیں تو سارے بلبل بھاگ جاتے ہیں۔ ان کانام متروکِ عنادل رکھا ہے۔ مجھے متروکِ عنادل قرار دے دو،لیکن جو بات میں نے اپنے بزرگوں سے سیکھی ہے وہ سکھاؤں گا۔ وہ میراث حاصل کرو جو اخترنے اپنے بزرگوں سے پائی ہے۔ پیسہ اور ساری دنیا، پوری کائنات اگر اﷲ کے نزدیک مچھر کے پر کے برابر ہوتی تو خدا کسی کافر کو ایک گھونٹ پانی بھی نہ پلاتا: لَوْکَا نَتِ الدُّنْیَاتَعْدِلُ عِنْدَ اللہِ جَنَاحَ بَعُوْضَۃٍ مَا سَقٰی کَافِرًا مِّنْھَاشَرْبَۃً ؎ آج مچھر کا پر مجھ سے مانگ رہے ہو۔ میرے ساتھ سفر کر کے دیکھو کہ دریاؤں کے کنارے، تالابوں کے کنارے، درختوں کی جھرمٹ میں، صحراؤں میں اور پہاڑوں کے دامنوں میں میں نے اﷲ کا نام لیاہے یا سیٹھوں سے مچھر کا پر طلب کیا ہے؟ سچ کہتا ہوں کہ جو مزہ مجھے صحراؤں میں آتا ہے وہ مجھے شہر میں نہیں آتا، میرا ذوق یہ ہے ؎ آہ را جز آسماں ہم دم نبود راز را غیر خدا محرم نبود میرے بیٹے مولانا مظہر سلمہٗ حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم کے خلیفہ ہیں۔ وہ کبھی کبھی مقروض بھی ہوئے ہیں۔ مگر اللہ تعالیٰ اس بیٹے کو جزائے خیر دے، کبھی ------------------------------