خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
ذکر اور تلاوت کر رہی ہے کان اللہ والوں کی بات سن رہے ہیں تو یہ نیکیوں کے ووٹ پڑرہے ہیں لیکن ابھی بہت زیادہ خوش مت ہو کیوں کہ ابھی دوسرے پولنگ اسٹیشن باقی ہیں ممکن ہے ہاتھ یا پاؤں یا قلب وغیرہ کے پولنگ اسٹیشنوں پر تمہارے نیکیوں کے ووٹ گھٹ جائیں اور حزبِ مخالف نفس و شیطان کے حق میں زیادہ ووٹ پڑ جائیں یعنی ہمارے ہاتھ پاؤں سے ایسے گناہ کے اعمال سرزد ہوجائیں۔ پس قیامت کے دن جب وہ حقیقی پولنگ آفیسریعنی حق تعالیٰ شانہٗ نیکیوں اور گناہوں کے ووٹوں کی میزان کریں گے وہ دن ہار جیت کادن ہوگا۔ حق تعالیٰ نے فرمایا ہےذٰلِکَ یَوْمُ التَّغَابُنِ؎ اس دن قطعی فیصلہ ہوجائے گا کہ کون جیتا اور کون ہارا۔۱۷؍ صفر المظفر ۱۳۹۱ھ مطابق۴ ا؍اپریل ۱۹۷۱ء شہواتِ نفسانیہ کی تفہیم ایک مثال سے ارشاد فرمایا کہ مچھلی پانی میں کانٹے میں لگے ہوئے چارے کو دیکھ کر للچاتی ہے اور چاہتی ہے کہ کسی صورت سے اس لذت کو نہ چھوڑ ے لیکن اس میں ایک مولانا روہو بھی ہے وہ روہو کہتا ہے کہ دیکھو اس چارے کے قریب بھی نہ جانا اس میں کانٹا لگا ہوا ہے اور اس کی ڈور خشکی پر ایک آدمی کے ہاتھ میں ہے ۔تم میری بات مان لو ،تم وہ کچھ نہیں دیکھ رہے جو میں دیکھ رہا ہوں۔میں پیغامبر ہوں میرے قلب کا رابطہ اس پانی کے باہر ایک دوسرے عالم سے ہے ۔ میرے قلب پر یہ پیغام خشکی سے نازل ہو رہا ہے۔ اگر تم میری بات نہیں مانو گے اور اس چارے کو نہیں چھوڑو گے تو شکاری ڈور کھینچ لے گا اور یہ چارہ جو آج بڑا دلفریب معلوم ہو رہا ہے تم کو خشکی میں لے جائے گا وہاں پھر تیرے چھری سے ٹکڑے ٹکڑے کیے جائیں گے پھر وہاں آگ بھی ہے اس پر کھولتے ہوئے گھی میں تجھے ڈالا جائے گا پھر ۲۰؍ آدمی تجھے کھانے آئیں گے جن کی دوسو انگلیاں تیرا لقمہ بنائیں گی اور چھ سو چالیس دانت تجھے چبائیں گے ۔ مسٹر روہو مولانا روہو کی یہ بات سن کر کہتا ہے۔ مولانا!یہ سب رجعت پسندی کی باتیں ہیں،آپ لوگ رجعت پسند ہیں میں تو اس چارے ------------------------------