خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
ہیں۔(لَنَھْدِیَنَّھُمْ سُبُلَنَا کا ترجمہ اپنے ملنے کے راستے کھول دیتے ہیں کیا پیا رااور محبت بھرا ترجمہ ہے ۔ جامع)۱۶؍ رمضان المبارک ۱۳۸۹ ھ مطابق ۲۷؍نومبر ۱۹۶۹ء اپنے نفس پر حکومت کس طرح حاصل ہو تی ہے؟ ارشاد فرمایا کہ تعزیراتِ پاکستان اگر گھر گھر تقسیم کر دی جائے تو کیا ملک کا انتظام چل جائے گا انتظام تو اسی وقت چلتا ہے جب کسی ایک کو حاکم بنا کر اس کو قوت بھی دی جائے کہ طاقت کے بل پر وہ قانون کا نفاذ کر ے۔ انتظام کے لیے طاقت کی ضرورت ہے۔ اسی طرح ہمارے نفس کی جو سلطنت ہے اس کا انتظام بھی جب ہی چلتا ہے جب کسی شیخ کامل کو اس سلطنت پر حاکم بنا دیا جائے اور اپنے نفس پر تصرف کرنے کی اس کو پوری قوت دے دی جائے کہ اب یہ نفس آپ کا مملوک ہے اور آپ اس کے حاکم ہیں ؎ پیر خود را حاکم مطلق شناس جس طرح آپ چاہیں گے اس کے مطابق یہ چلے گا اور اپنی رائے پر اب ہر گز عمل نہ کرے گا ۔اس تفویض کے بعد ہی نفس کی اصلاح ہوتی ہے ورنہ جس طرح تعزیرات کی موجودگی اور علم کے با وجود بغیر حاکم کے انتظام سلطنت نہیں چل سکتا ،مملکت پر قانون کا نفاذ نہیں ہو سکتا اسی طرح قرآن و حدیث کے علم کے باوجود نفس پر ان قوانین کی حکومت قائم نہیں ہو سکتی جب تک کہ کسی کو اس پرحاکم مقرر نہ کیا جائے اور وہ حاکم شیخ کامل ہے ۔جب شیخ کو اپنا حاکم بنا لیا تو اب اپنا کچا چٹھا اس کے سامنے کھولنا پڑے گا، اپنے حالات کی اس کو اطلاع کرنی پڑے گی اگر آنکھیں خیانت کرتی ہیں توشیخ کو ان کی خیانت کی اطلاع کرنی ہوگی سینہ اگر بُرے خیالات پکاتا ہے تو وہ خیالات شیخ پر ظاہر کرنے ہوں گے، اسی طرح جس کے جو جو اعضانافرمانی کر رہے ہیں ان کی نافرمانیوں سے شیخ کو مطلع کرنا پڑے گا کیوں کہ اپنے جسم و نفس کا انتظام اب تم نے اس کے سپرد کر دیا ہے ۔پھر وہ بغاوت و نا فرمانی کرنے والے نفس پر سزا مقرر کرے گا اس کی تجویزات پر عمل کرنا پڑے گا ۔اس طرح شیخ قرآن و حدیث کی حکومت تمہارے