خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
گرے گا یعنی کیسا ہی گناہ گار گرے گا تو متقی بن کر نکلے گا۔ گناہ گار سے گناہ گار بھی معدن التقویٰ یعنی قلوب العارفین کی صحبت سے مشرف ہوکر متقی بن جاتا ہے۔صحبت کے فوائد ایک بے پڑھا لکھا شخص جو اپنے الہام کو کہتا تھا کہ خبردیت یعنی اﷲ تعالیٰ خبر دیتے ہیں۔ شیخ کی صحبت بابرکت سے اس قابل ہوا کہ پانچ سو علماء کے استاد ملّا نظام الدین ان سے بیعت ہوئے۔آخرت کے پرچے میں سوفیصد کامیابی ارشاد فرمایا کہ اگر ممتحن طالب علموں کو بتادیتا ہے کہ فلاں پرچہ میں فلاں مضمون یاد کرلینا تو اس کو یاد کرنا طلبہ امتحان میں سوفیصد کامیابی سمجھتے ہیں اسی طرح آخرت میں تقویٰ کے پرچے میں کامیابی سوفیصدکُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ میں ہے کیوں کہ یہ نسخہ وہ ذات بتارہی ہے جسے آخرت میں تقویٰ کا امتحان لینا ہے۔۲۱؍ رمضان المبارک ۱۳۹۴ھ مطابق ۸؍ اکتوبر ۱۹۷۴ء،سواتین بجے دوپہر، احقر اور عبدالباسط بھائی موجود تھے ماضی حال اور مستقبل کیسے روشن ہوتا ہے؟ ارشاد فرمایا کہ عبدالباسط دیر سے ملا مگر اس وقت سب سے آگے ہے کہ یہی ساتھ رہتا ہے۔ بعض دیر سے داخل ہوتے ہیں مگر اگر فضل ہو تو پہلے والوں سے آگے نکل جاتے ہیں۔ اسی طرح جب فضل فرمادیتے ہیں تو بڑے بڑے گناہ گار کو اپنا بنالیتے ہیں اور گناہ گار کے سینے کو تقویٰ کے نور سے بھردیتے ہیں کہ ماضی بھی روشن ہوجاتا ہے۔ تاریک ماضی کو بھی وہ آفتابِ حال روشن کردیتا ہے۔ آفتابِ حال سے مراد اصلاح حال بھی ہے اور توفیق تلافیٔ ماضی بھی ہے۔ اور فرمایا کہ دل سے آنکھیں بنتی ہیں آنکھوں سے دل نہیں بنتا،یعنی دل اگر اﷲ والا نورانی ہے تو آنکھیں بھی نورانی ہوتی ہیں اور وہ اﷲ والوں کو دیکھ کر خوش ہوتی ہیں اور اگر دل میں گندگی ہے تو آنکھیں بھی گندی چیزوں کو دیکھتی ہیں پھر وہ صورتوں کو دیکھ کر خوش ہوتی ہیں۔