خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
اس کا یہ ہے کہ پھر امتحان کاہے کا ہوتا اگر دنیا میں کوئی ممتحن پر چہ آؤٹ کر دیتا ہے تو لوگ کہتے ہیں ممتحن بڑا ظالم تھا کہ جن لڑکوں نے امتحان کی تیاری میں اپنا خون پسینہ گرایا تھا ان کے ساتھ وہ لڑکے بھی کامیاب ہو گئے جنہوں نے کچھ محنت نہیں کی تھی اس ممتحن نے ہزاروں کے خون او ر پسینے کو رائیگاں کر دیا۔ اسی طرح اگر اﷲ اپنے کو دکھا دیتاتو اﷲ پر ظلم کا الزام عائد ہو تا کہ انبیاء اور شہداء جن کے کلیجے منہ کو آگئے تھے جنہوں نے بغیر دیکھے اﷲ کے راستے میں اپنا خون بہایا تھا ان کا خون رائیگاں چلا جاتا حق تعالیٰ کی رضا اور جنّت کا حق تو ان لوگوں کو تھا لیکن اگر اﷲ خود کو دکھا دیتا تو یہ پر چہ آؤٹ ہو جاتا اور کافر و مشرک بھی اﷲ کو مان لیتے اور بغیر ایثار و قربانی کے جنّت میں چلے جاتے،اور انبیاء و شہداء کی محنتیں اور کافرین کی نا فرمانیوں کی جزا ایک ہی ہو جاتی، دونوں کا درجہ مساوی ہو جاتا جو ظلم تھا اور جو حق تعالیٰ کی شان کے منافی ہے۔انسان کے دل کی بے مثال قیمت ارشاد فرمایا کہ یہ دل بڑا قیمتی ہے یہ اﷲ کا گھر ہے۔ پہلے انسان کے سینے میں اپنا گھر رکھ کر پھر زمین و آسمان کو اس کا خادم بنایا حدیثِ قدسی میں ہے کہ میں نہیں سمایا زمینوں میں آسمانوں میں لیکن مومن کے قلب میں مثل مہمان کے آجاتا ہوں۔ اﷲ تعالیٰ نے یہ بارِ امانت یعنی بارِ امانتِ شریعت کو زمین و آسمان پر، پہاڑوں پر، دریاؤں پر پیش کیا لیکن سب نے مارے ڈر کے انکار کر دیا کہ اے اﷲ!ہم سے یہ بار نہ اٹھ سکے گا لیکن اس بار کو انسان نے اٹھا لیا کہ اے اﷲ!میرا قلب آپ کی محبت کے لیے حاضر ہے،یہ بار اٹھا کر اب اﷲ تعالیٰ کی اطاعت اور فرما ں برداری سے کیوں بچتے ہو ؎ زمین و آسماں میں جو نہ رکھی جا سکی اے دل غضب دیکھا وہ چنگاری مری مٹی میں شامل کیاہل اﷲ کی خدمت نہ کرنے پر قیامت کے دن باز پُرس ہوگی ارشاد فرمایا کہ جو اﷲ کا دیوانہ ہو جائے گا صحیح معنوں میں اﷲ تعالیٰ اس کو بیٹھے بٹھائے روزی عطا فرمائے گا بلکہ دوسروں کو اپنے اس دیوانے کی خدمت پر مامور کر