خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
آدمی ذلیل ہو تا ہے کس کام کی! دنیا کا ایسا نفع جس سے آخرت تباہ ہو جائے کس کام کا۔ آج عام بات ہے لوگ حکومت سے سودی قرضہ لے کر بلڈنگیں بنوا رہے ہیں حالاں کہ سود لینے اور دینے والے کے متعلق اﷲ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ ہم سے اعلان جنگ ہے۔ اﷲ سے کوئی جنگ جیت سکتا ہے؟ ایسے لوگوں کا خاتمہ ہی خراب ہو جاتا ہے۔ ایک ایسی بلڈنگ میں رہ رہا ہے جو سودی پیسہ سے تیار کی گئی ہے اور ایک جھونپڑی میں رہ رہا ہے جو حلال پیسہ سے تیار کی گئی ہےیہ دو دریا ہیں،یہ دونوں دریا کہاں جا رہے ہیں؟ایک ہمیشہ راحت کی طرف اور ایک ہمیشہ عذاب کی طرف۔ اﷲ تعالیٰ ہم سب کو اپنے فضل سے محفوظ فرمائے، اور جو مسلمان سود سے اور نا فرمانیوں سے نہیں بچ رہے انہیں ہدایت عطا فرمادے۔ ہمیں بھی اور انہیں بھی معاف فرما دے ۔رسوخِ ایمان کی علامت جب آدمی کے دل میں ایمان راسخ ہو جاتا ہے تو نا فرمانیوں سے دل کو کراہت ہوجاتی ہے چاہے اس نا فرمانی میں دنیا کا کتنا ہی بڑا نفع کیوں نہ نظر آرہا ہو۔ صحا بہ کو نبی کی صحبت بلکہ ایک نظر کی بدولت یہی چیز تو حاصل ہو گئی تھی۔ اﷲ تعالیٰ ان حضرات کے لیے فرماتے ہیں : حَبَّبَ اِلَیۡکُمُ الۡاِیۡمَانَ وَ زَیَّنَہٗ فِیۡ قُلُوۡبِکُمۡ وَکَرَّہَ اِلَیۡکُمُ الۡکُفۡرَ وَالۡفُسُوۡقَ وَ الۡعِصۡیَانَ؎ ایمان کو تمہاری طرف محبوب کر دیا اور مزین کر دیا تمہارے دلوں میں اور ناگوار کر دیا تمہاری طرف کفر کو فسق کو اور عصیان کو یعنی تمام گناہوں کو ۔اسی مضمون کو بطور دعا مانگا کرو کہ اے اﷲ!اپنے نبی اور ایک لاکھ صحابہ کے صدقہ میں اپنے نبی کے ایک ادنیٰ غلام کے دل میں بھی ایمان کو محبوب اور مزین فرما دیجیے اور کفر و فسوق و عصیان کو مکروہ فرما دیجیے۔کراہت کے معنیٰ نا گواری کے ہیں۔ جیسے کسی گندی چیز سے طبعی کراہت ہو تی ہے ایسی ہی گناہ سے ہونی چاہیے۔کفر و فسق کی کوئی بات دل کو نہ بھانی چاہیے ۔ ------------------------------