خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
مزاج شناس ہوتا ہے لہٰذا آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کا پریشانی کی حالت میں نماز کی طرف دوڑنا کَانَ اِذَا حَزَبَہٗ اَمْرٌ فَزَعَ اِلَی الصَّلَاۃِ؎ یہ ظاہر کرتا ہے کہ حق تعالیٰ کی رحمت کو پریشانی کی حالت میں بندے کی یہ ادا سب سے زیادہ پسند آتی ہے۔ اﷲ کی رحمتِ خاص متوجہ ہوتی ہے نماز سے۔ربوبیت کا ایک خاص اثر ارشاد فرمایا کہ چھوٹا یتیم بچہ جس نے ماں باپ کو کبھی نہیں دیکھا اس کے سامنے جب اس کے ماں باپ کا ذکر کیا جاتا ہے تو وہ کیوں محظوظ ہوتا ہے؟ اس لیے کہ اس کے خون میں ماں باپ کی ربوبیت کے اثرات ہوتے ہیں ۔ پس حق تعالیٰ جب ہماری روح کے خالق ہیں اور رب ہیں تو ان کو ہم نے نہیں دیکھا، جب ان کا ذکر کیا جائے گا تو روح پر اس کے اثرات کیوں نہ مرتب ہوں گے! ان کے ذکر سے روح کیوں محظوظ نہ ہوگی! یہی وجہ ہے کہ اگرچہ ایمان بالغیب ہے لیکن چوں کہ ہماری رگ رگ میں ان کی ربوبیت داخل ہے اس لیے جب اﷲ کا ذکر ہوتا ہے تو روح تڑپ جاتی ہے، لذت محسوس کرتی ہے اِلّا شقاوت ازلی ہو العیاذ باﷲ تو ایسی روح محروم رہتی ہے۔۵؍ رمضان المبارک ۱۳۹۴ھ مطابق ۲۲؍ ستمبر۱۹۷۴ء مجالس رمضان المبارک قبل ظہر، بروز اتوار بقائے نعمت کا طریقہ ایک صاحب نے عرض کیا کہ آج کل بچے کی دینی حالت اچھی ہے۔ ارشاد فرمایا کہ خوب شکر کرو،اور اﷲسے یوں کہو کہ اے اﷲ!میں اپنے بچے کو جس حالت میں دیکھ رہا ہوں میرا رواں رواں اس پر شکر کررہا ہے۔ پس جس نعمت کے بارے میں یہ دل چاہے کہ وہ نہ چھینی جائے اور اس میں اضافہ ہو اور نعمت میں زوال نہ آئے تو اس پر خوب شکر کرو حسب وعدہ: ------------------------------