خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
لیے تیار رہنا چاہیے۔جان چلی جائے اور اﷲ تعالیٰ مل جائیں تو بھی سمجھ لو کہ سستا سودا ہوگیا۔ ایک طالب علم تھا حدیث شریف پڑھنے ایک مدرسے میں داخل ہو گیا تھا۔ استاد نے اس کے کھانے کا انتظام ایک صا حب کے یہاں کر دیا۔ اس طالب علم کو معلوم ہوا کہ وہ صاحب رشوت لیتے ہیں اس نے ان کے یہاں سے کھانا لینا چھوڑ دیا اور استاد سے بھی کچھ نہ کہا ۔ان صاحب نے خود سے کہا کہ وہ طالب علم آتا ہی نہیں۔ بعد میں استاد کے دریافت کرنے پر اس نے بتایا کہ وہ چوں کہ رشوت لیتے ہیں اس لیے میں ان کے یہاں نہیں کھا سکتا۔ وہ استاد بھی دنیا دار تھے، کہنے لگے کہ اگر اتنا تقویٰ اختیار کرو گے تو پھر بھوکے مرجاؤ گے۔ طالب علم نے کہا کہ کوئی ہیضہ سے مرتا ہے، کوئی طاعون سے مر تا ہے میں اگر اﷲ کے خوف سے مر گیا تو کیا بات ہے۔ مجھے اﷲ کو ناراض کر کے زندہ رہنا پسند نہیں ۔معلوم ہے اس طالب علم کو کیا عزت ملی ،شہر کے لوگ اس کے خریدار ہو گئے۔ استاد سے درخواست کرتے تھے کہ اس طالب علم کوہمیں دے دیجیے ہمارا کھانا اگر یہ کھالے گا تو ہماری خوش نصیبی ہو گی، ہمارے رزق میں برکت ہو گی۔ اﷲتعالیٰ اپنے دوستوں کو دنیا میں بھی عزت عطا فرماتے ہیں اور آخرت تو ان کے لیے ہے ہی ۔اس بے دینی کے دور میں بھی داڑھی والوں کو سلام ملتا ہے۔ ایک داڑھی منڈانے والا داڑھی والے کو سلام کر تا ہے اپنے ہم شکلوں کو سلام نہیں کر تا۔ فاسقوں کے دلوں میں بھی داڑھی والے کی عزت ہو تی ہے۔ اگرچہ ہماری داڑھیاں نقلی ہیں لیکن یہ نقلی داڑھیاں بھی کام آتی ہیں دنیا اور آخرت میں ؎ ترے محبوب کی یارب شباہت لے کے آیا ہوں حقیقت اس کو تو کر دے میں صورت لے کے آیا ہوںاہل اﷲ کی وضع قطع کی اہمیت ارشاد فرمایا کہ فرعون کے جادو گروں کو اﷲ تعالیٰ نے صرف نبی کی صورت بنانے پر ہی تو ایمان عطا فرمایا تھا۔ جب ان جادو گروں نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کے مقابلے کے لیے بہت سارے سانپ بنائے جو ان کی طرف بڑھ رہے تھے، اﷲ تعالیٰ نے حکم دیا کہ موسیٰ اپنا عصا زمین پر ڈال دو ،وہ اژدھا بن گیا اور تمام سانپوں کو کھا گیا پھر جادوگروں کی