خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
لَئِنْ شَکَرْتُمْ لَاَزِیْدَنَّکُمْ؎ تو حق تعالیٰ اس نعمت کو نہ چھینیں گے بلکہ اور زیادہ کردیں گے۔بھوک کی مثال سے شہوتِ نفس کی عجیب دلیل ارشاد فرمایا کہ کسی کو شدید بھوک لگی ہو اور اس کے سامنے اعلیٰ درجہ کی بریانی قورمہ اسٹو وغیرہ رکھا ہو اور کوئی کہے کہ دیکھو اس بریانی کو لالچ اور کھانے کی نظر سے نہ دیکھنا پاک نظر سے دیکھنا تو یہ حماقت ہے۔ اسی طرح آج کل کے حمقا کہتے ہیں کہ لڑکیوں کا بے پردہ رہنے میں کوئی حرج نہیں ہے ان کو شہوت کی نظر سے نہ دیکھو پاک نظر سے دیکھو،اور ان کو اپنی اس حماقت کا علم نہیں ہے کہ یہ محال ہے جس طرح بھوک میں پاک اور بے طمع نظر سے کھانے کو دیکھنا محال ہے اسی طرح جب شہوت ہمارے اندر رکھ دی گئی ہے تو شہوت کے ہوتے ہوئے نامحرم لڑکیوں کو پاک نظر سے دیکھنا بھی ممکن نہیں۔ اور اگر پیٹ بھرا ہو تو کھانے کو دیکھ سکتا ہے لیکن اس سے لذت یاب نہیں ہوسکتا لیکن شہوت ایسی چیز ہے کہ اگر اپنی بیوی سے صحبت بھی کرکے آیا ہے اور پھر بیوی سے زیادہ کوئی حسین صورت سامنے آجائے گی تو نفس آنکھوں سے لذت کا کوئی نہ کوئی درجہ حاصل کرلے گا۔ معلوم ہوا کہ بے پردگی سے معصیت کا کوئی درجہ ہر حال میں رہے گا۔ اسی لیے شریعت نے بے پردگی کو حرام فرمادیا۔ جس طرح بھوک میں صرف دیکھنے سے معدہ میں غذا نہیں پہنچ جاتی لیکن معدہ اپنا کام شروع کردیتا ہے اسی طرح آنکھوں سے دیکھنے سے اگرچہ اعضائے شہوت مبتلا نہیں ہوتے لیکن آنکھوں سے لذت میں مشغول ضرورہوجاتے ہیں ورنہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کیوں فرماتے کہ آنکھیں بھی زنا کرتی ہیں۔اﷲ نے اپنی رحمت کے خزانے لٹانے کے لیے ہمیں پیدا کیا ارشاد فرمایا کہ اﷲ نے ہم کو کیوں پیدا کیا؟ کیا ہم سے انہیں اپنا کوئی بنگلہ بنوانا تھا یا کوئی مزدوری کرانی تھی یا کوئی کام کرانا تھا؟ ان کو ہماری کوئی ضرورت اور احتیاج نہیں تھی، اﷲ نے تو اپنے خزانے لٹانے کے لیے ہم کو پیدا کیا ہے ؎ ------------------------------