خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
کہ شیطان کا مکر تو بہت بودا اور ضعیف ہے۔کس سے ڈرتے ہو۔یہ تو ایک لاحول ولا قوۃ پڑھنے سے بھاگ جاتا ہے۔ عورتوں کے مکر کو تو ہم خود بڑا کہہ رہے ہیں: اِنَّ کَیْدَکُنَّ عَظِیْمٌ؎ عورتوں کا مکر عظیم ہے۔ لیکن ہم نے ان کے عظیم مکر کو بھی تمہارا محکوم کر دیا اور تم کو ان پر حاکم بنا دیا: اَلرِّجَالُ قَوّٰمُوۡنَ عَلَی النِّسَآءِ ؎ تو جب عورتوں کو تم پٹکے ہوئے ہو تو شیطان کو نہیں پٹک سکتے ؟جبکہ اس کا مکر تو عورتوں کے مکر کے مقابلے میں بہت ضعیف ہے۔۱۰؍ رمضان المبارک ۱۳۸۹ھ مطابق ۲۱؍ نومبر ۱۹۶۹ءمجلس بعد فجر بمقام ۴ -جی ۱۲/۱،ناظم آباد، کراچی حصولِ اخلاص و بقائےاخلاص ارشاد فرمایا کہ بعض دفعہ ابتدائے عمل میں اخلاص عطا ہو جاتا ہے لیکن بعد میں کسی گناہ کی وجہ سے چھن جاتا ہے، مثلاً نماز اخلاص سے شروع کی اور دورانِ نماز کوئی آگیا تو اس کو دکھانے کے لیے لمبے لمبے رکوع اور سجدے کرنے لگا یا صدقہ و خیرات اخلاص سے شروع کیا لیکن بعد میں شیطان نے دل میں ڈالا کہ تم بہت بڑے ولی اﷲ ہو جو مال اس طرح خرچ کررہے ہو یا مال دے کر مساکین پر احسان جتانے لگا اس طرح سارا اخلاص خاک میں مل گیا۔ اہلِ ایمان کی شان اﷲ تعالیٰ یہ فرماتے ہیں: قَالُوْا رَبُّنَا اللہُ ثُمَّ اسْتَقَامُوْا؎ جنہوں نے کہا کہ ہمارا رب صرف اﷲ ہے پھر اس پر قائم بھی رہے۔ معلوم ہوا کہ رَبُّنَا اللہُ کہہ دینا آسان ہے لیکن ثُمَّ اسْتَقَامُوْا مشکل ہے ۔ اس لیے اپنے قلب کا ------------------------------