خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
کیوں بھول گئے تھے کہ تمہیں ایک دن ہمارے پاس واپس آنا ہے؟ سوچو کہ کسٹم ہو گیا۔تمام کانوں ،آنکھوں کو اتار کر پھینک دیا گیا۔اب دوسرا جسم عطاکیا جائے گا۔یہ جسم خاک ہوجائے گا۔ پھر دوبارہ پیدا کیا جائے گا۔ ایک کافر عاص بن وائل نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک بوسیدہ ہڈی کو مَل کر اڑا دیا تھا اور گستاخانہ لہجے میں کہا تھا کہ کیا اللہ تعالیٰ اس کو دوبارہ زندہ کر دے گا؟ جبکہ یہ ریزہ ریزہ ہو کر ہوا میں بکھر گئی۔ اس وقت یہ آیات نازل ہوئیں: اَوَ لَمۡ یَرَ الۡاِنۡسَانُ اَنَّا خَلَقۡنٰہُ مِنۡ نُّطۡفَۃٍ فَاِذَا ہُوَ خَصِیۡمٌ مُّبِیۡنٌ ﴿۷۷﴾ وَضَرَبَ لَنَا مَثَلًا وَّ نَسِیَ خَلۡقَہٗ ؕ قَالَ مَنۡ یُّحۡیِ الۡعِظَامَ وَ ہِیَ رَمِیۡمٌ ﴿۷۸﴾ قُلۡ یُحۡیِیۡہَا الَّذِیۡۤ اَنۡشَاَہَاۤ اَوَّلَ مَرَّۃٍ ؕ وَ ہُوَ بِکُلِّ خَلۡقٍ عَلِیۡمُۨ ؎ ترجمہ:کیا آدمی کو یہ معلوم نہیں کہ ہم نے اس کونطفہ سے پیدا کیا سو وہ علانیہ اعتراض کرنے لگا۔ اور اس نے ہماری شان میں ایک عجیب مضمون بیان کیا اور اپنی اصل کو بھول گیا۔کہتا ہے کہ ہڈیوں کو جبکہ وہ بوسیدہ ہوگئی ہوں کون زندہ کردے گا۔آپ جواب دے دیجیے کہ ان کو وہ زندہ کرے گا جس نے اوّل بار میں ان کو پیدا کیا ہے اور وہ سب طرح کا پیدا کرنا جانتا ہے۔دُھن ذکر اور فکر کے بعد تیسری چیز ہے دھن۔ اور چوتھی چیز ہے دھیان۔ دُھن کے معنیٰ ہیں کہ دل میں ہر وقت یہ فکر لگی ہو اور یہ تڑپ ہو کہ اللہ کو کس طرح راضی کروں۔دھیان اور دھیان کے معنیٰ یہ ہیں کہ ہر وقت یہ فکر لگی ہو کہ مجھ سے کوئی عمل ایسا تو سرزد نہیں ہورہا جس سے اللہ تعالیٰ ناراض ہوجائیں۔یہ چار باتیں جس میں ہوں گی وہ اللہ والا ہو جائے گا۔ ------------------------------