خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
جس کو اللہ ملتاہے تو وہ ساری کائنات پر غالب ہوتاہے اور اگر یقین نہ آئے تو بزرگوں کے اس ادنیٰ غلام کے ساتھ ایک سفرکر کے دیکھو کہ کیسے کیسے رئیس اور مال دار اس فقیر کے سامنے اور بڑے بڑے علماء عزت کرتے ہیں۔ کل جنہوں نے مجھ پر بیت العلوم میں پڑھنے پر طنز کیا تھا اور مذاق اڑایا تھا کہ ’’ارے تم کو کون پوچھے گا ؟بیت العلوم کو کون جانتا ہے؟‘‘ آج علمائے دیوبند اس فقیر کی بات نوٹ کر رہے ہیں خوب سمجھ لو اللہ والوں کی غلامی معمولی بات نہیں ہے ؎ گدائے میکدہ ام لیک وقت مستی بیں کہ ناز بر فلک و حکم بر ستارہ کنم حافظ شیرازی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جب میں اللہ تعالیٰ کی محبت میں مست ہوتا ہوں تو میں آسمانوں پر ناز کر تا ہوں، ستاروں پر حکومت کر تا ہوں۔ یہ بات سمجھ میں نہیں آتی۔ اصل میں کچھ غیر تربیت یافتہ دنیا دار مولویوں نے امیروں کے دروازے پر جاجا کر چندہ مانگ کرمال داروں کا دماغ خراب کر دیا ، ورنہ میں سچ کہتا ہوں کہ اللہ والوں کی دولت کا اگرپتا چل جائے تو یہ ساری دنیا کے بادشاہ اپنے تخت و تاج ان کے قدموں میں رکھ دیں اورکہیں کہ یہ دولت جو آپ کے اندر ہے ہمیں بھی دے دو ورنہ ہم تلوارسے ابھی حملہ کردیں گے۔لیکن حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ تلواروں سے یہ دولت نہیں ملتی، یہ تو ان کی جوتیاں اٹھانے سے ملے گی۔ جو لوگ کہتے ہیں ان بزرگ پیروں سے کیا ملتا ہے؟ میں کیا کہوں اپنے بزرگو ں کی غلامی کے بعد جو اللہ تعالیٰ کی رحمتوں کی بارش دیکھ رہا ہوں ایک لاکھ قسمیں کھا لوں تو بھی حق ادا نہیں کر سکتا ؎ جو دل پر ہم ان کا کرم دیکھتے ہیں تو دل کو بہ از جامِ جم دیکھتے ہیںحضرت مولانا شاہ فضلِ رحمٰن صاحب گنج مراد آبادی رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ حضرت مولانا شاہ فضلِ رحمٰن صاحب گنج مراد آبادی رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں ایک سرکاری مولوی رام پور ریاست کا ملازم آیا۔شاہ صاحب اس وقت بخاری شریف