گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
گرمی سے بچا سکے) اتنا لباس پہننا بھی واجب ہے۔ (3) اگر لباس کو انسان اللہ رب العزت کا شکر ادا کرنے اور اپنے رب کی دی ہوئی نعمت کا اظہار کرنے لیے پہنے تو یہ لباس پہننا عبادت ہوجائے گا۔ (4) اگر کسی نے لباس اپنی بڑائی اور فخر جتانے کے لیے پہنا، کہ میں تو فلاں برینڈ کا سوٹ پہنتا ہوں۔ مثال کے طور پر میں (Chairman) کالٹھا پہنتا ہوںاور یہ اس لیے بتائے کہ اس سے میری بڑائی ظاہر ہو یہ تو لباس پہننا بھی گناہ میں شمار ہوجائے گا۔ (5) اس کے علاوہ بندے کا اتنا کم تر لباس پہننا کہ گنجائش اچھے کی ہو مگر انسان کم تر، پھٹا پرانا لباس پہنے تو شریعت میں اس کو بھی منع کیا گیا ہے۔ (6) اگر تواضع کے لیے سادہ لباس پہنا تو یہ اچھی ہے۔ یعنی بندہ خوشحال ہو، اچھے لباس پہننے پر قدرت رکھتا ہو مگر پھر بھی سادہ لباس پہنے تو اس بات کو پسند کیا گیا۔ (7) اسی طرح پینٹ، ہاف نیکر، جانگیہ اور ہروہ چیز جو مردوں کے گھٹنوں کو ننگا کردے،مرد کے لیے اس کے استعمال کو ناجائز قرار دے دیا گیا۔ (8) ٹائی کے بارے میں حکم شرعی یہ ہے کہ عیسائیوں کے ہاں حضرت عیسیٰdکو سولی پر لٹکانے کی یاد گار کے طور پر لگائی جاتی ہے اس لیے اس کا استعمال علماء نے منع فرمایا ہے۔ (9) مردوں کے لیے ٹخنے کا ننگا ہونا ہر حال ہر وقت میں ضروری ہے۔ حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ پاک اس شخص کو قیامت کے دن محبت کی نگاہ سے نہیں دیکھیں گے جس نے ٹخنے تکبر کی وجہ سے ڈھکے ہوں گے۔ (بخاری، مسلم، مشکوٰۃ صفحہ 373) (10) عورتوں کے لیے ساڑھی لہنگا پہننا جو کہ غیروں کا لباس ہو اور بے پردگی کا باعث ہے اس کا پہننا جائز نہیں ہے۔ علماء فرماتے ہیں کہ ہر وہ لباس جس سے کوئی کفار