گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
نہیں ہوتا۔ آپ دنیا میں دیکھتے ہیں کہ انسان پیدا ہوتا ہے، بچہ ہوتا ہے، جوان ہوتا ہے، بوڑھا ہوتا ہے حتیٰ کہ دنیا سے چلا جاتا ہے۔ کوئی آدمی ہمیشہ یہاں نہیں رہتا تو اس سے کیا ظاہر ہوتا ہے؟ یہ اس بات کی علامت ہے کہ یہ دنیا اس کی منزل نہیں۔ یہ ایک مسافر ہے جو سفر طے کررہا ہے اور کوئی سفر بغیر مقصد کے نہیں ہوتا۔ اگر انسان کو زندگی میں اپنے مقصد کا پتا نہ ہو تو زندگی تو بے کار ہے۔ انسان اور جانور میں کوئی فرق نہیں، لیکن ہمیں مقصد کس نے بتایا؟ حضور پاکﷺ نے ہمیں دنیا میں آنے کا مقصد بتایا۔پریشانیوں سے بچاؤ کا طریقہ : آج دنیا کے اندر جرائم بھی ہوتے ہیں، گناہ بھی ہوتے ہیں، سب کچھ ہوتا ہے۔ تو انسان کو جرائم سے، ظلم وستم اور حق تلفیوں سے کون بچاسکتا ہے؟ یہ دین ہے جو بچا سکتا ہے، اور آخرت کا استحضار (یعنی سامنے ہونا) قیامت کے دن اللہ کے سامنے پیش ہونا اور زندگی کے حساب کا استحضار ہونا یہ چیز بچاسکتی ہے۔ آپ نے دیکھے ہوں گے CCTVکیمرے لگے ہوتے ہیں اور وہاں لکھا ہوتا ہے کہ کیمرے کی آنکھ آپ کو دیکھ رہی ہے۔ یہ کیمرے کی آنکھ ہمیں گناہ سےنہیں بچا سکتی۔ ہمیں گناہ سے بچائے گی اللہ کی آنکھ۔ کیا مطلب؟ اللہ تعالیٰ کی آنکھ سے مراد کیا ہے؟ اللہ پاک کا دیکھنا جیسی ان کی شان ہے، جیسی ان کی صفت ہے، جیسے وہ ہیں، ہم نہیں جانتے۔ تو دیکھنے سے مراد کہ ہمیں یہ کیفیت پیدا ہوجائے اللہ ہمیں دیکھ رہے ہیں۔ جو کچھ میں کررہا ہوں یا میں کررہی ہوں، اللہ مجھے دیکھ رہے ہیں۔ اور قیامت کے دن مجھے اس کا جواب دینا ہے جو جو میں نے کیا۔ جب یہ کیفیت پیدا ہوگی تو انسان جرائم سے رک جائے گا۔ آج دنیا کے فلسفی کہتے ہیں، لوگ بحث کرتے ہیں کہ جی دنیا میں جو جرائم ہیں اس کا سبب فقر اور افلاس (یعنی