تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کو ام سنان کہا جاتا تھا: تمہیں کس چیز نے منع کیا کہ تم ہمارے ساتھ حج کر لیتی؟ انہوں نے عرض کیا کہ فلاں کے باپ کے پاس دو اونٹ تھے (فلاں سے مراد ان کا اشارہ اپنے شوہر کی طرف تھا) ایک اونٹ پر اس نے اور اس کے بیٹے نے حج کیا اور دوسرے اونٹ پر ہمارا غلام پانی لاتا تھا (ان کا یہ عذر سن کر) آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ رمضان میں عمرہ کرنا حج کرنے کی طرح ہے یا میرے ساتھ کرنے کی طرح ہے۔وعن أبي طليق رضي الله عنه: أنه قال للنبي صلى الله عليه وسلم: فما يعدل الحج معك؟ قال: «عمرة في رمضان» . رواه البزار والطبراني ورجال البزار رجال الصحيح(19) ترجمہ: حضرت ابوطلیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: سو کون سا ایسا عمل ہے جو آپ کے ساتھ حج کرنے کے برابر ہو؟ فرمایا: رمضان میں عمرہ کرنا۔وعن ابن عباس رضي الله عنهما قال: جاء ت أم سليم إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فقالت: حج أبو طلحة وابنه وتركاني فقال: «يا أم سليم، إن عمرةفي رمضان تعدل حجة معي»رواه ابن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(19)مجمع الزوائد (٣/٢٨٠)