تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
الترمذي وابن خزيمة وابن حبان، قال الترمذي: هذا حديث حسن صحيح غريب.(8) ترجمہ: حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: یکے بعد دیگرے حج و عمرہ کیا کرو کیوں کہ وہ دونوں یقینا تنگدستی اور گناہوں کو ختم کر دیتے ہیں جیسا کہ آگ کی بھٹی لوہے اور سونے چاندی کے زنگ اور میل کچیل کو دُور کر دیتی ہے اور مقبول حج کا ثواب جنت کے سوا کچھ نہیں ہے۔ تشریح: حدیث بالا سے یکے بعد دیگرے حج و عمرہ کرنے کے فوائد معلوم ہوئے کہ گناہوں کا کفارہ بھی ہو جاتا ہے اور فقر بھی جاتا رہتا ہے۔ تتابع کے ظاہری معنی یہی ہیں کہ یکے بعد دیگرے حج و عمرہ کیا جائے درمیان میں فصل یعنی وقفہ نہ ہو اور اگر دونوں کے درمیان فصل ہو جائے اور کچھ وقت گزر جائے تو بھی یہ فضیلت ان شاء اللہ حاصل ہو جائے گی جیسا کہ علامہ مناوی رحمہ اللہ تعالیٰ جامع صغیر کی شرح فیض القدیر میں لکھتے ہیں۔ ’’وا لله سبحانه وتعالٰى اعلم. حدیث شریف میں گناہوں اور فقر کو زائل کرنے اور ختم کرنے کے لیے حج و عمرہ کے عمل کو بتایا ہے کہ یکے بعد دیگرے کیے جائیں اور اس کو ایک عجیب مثال دے کر واضح طور پر سمجھایا ہے کہ جیسا کہ آگ سونا چاندی کے میل کچیل کو دور کر دیتی ہے اسی طرح حج و عمرہ کی متابعت گناہوں کو اور تنگدستی کو دور کر دیتی ہے اور اس سے یہ بھی اشارہ ہو رہا ہے کہ انسان کے اندر ایسی خواہشات نفسانیہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(9)سنن الترمذي (٨١٠) كتاب الحج، باب ماجاء في ثواب الحج والعمرة وصحيح ابن خزيمة (٤/١٣٠) والإحسان ٦/٣