تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
علیهما قلت : یا أبت کیف تجدك؟ ویا بلال کیف تجدك ، قالت وکان أبو بکر إذا أخذته الحمی یقول:کل امـرئ مصبـح في أهــله والموت أدنی من شراك نعله وکان بلال إذا أقلعت عنه یقول : ألا لیت شعری هل أبیتن لیلة بواد وحولي إذخر وجلیل وهل أردن یوماً میاہ مجنة وهل تبدون لي شامة وطفیل قالت عائشة رضی اللہ عنها فجئت إلی رسول اللہ ﷺ فأخبرته ، فقال: اللهم حبب إلینا المدینة کحبنا مکة أو أشد ، اللهم وصححها وبارك لنا في مدها وصاعها وانقل حماها فاجعلها بالجحفة( صحيح البخاری :کتاب المناقب،باب مقدم النبی صلی اللہ علیہ وسلم واصحابہ المدینة (رقم۶۳۷۲) ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ کہ جب رسول اللہ ﷺ مدینہ تشریف لائے تو حضرت ابو بکر صدیق اور حضرت بلال رضی اللہ عنہما کو تیز بخار آگیا ، فرماتی ہیں کہ میں ان دونوں حضرات کے پاس آئی اور پوچھا : ابا جان آپ کا کیا حال ہے ؟ اور اے بلا ل آپ کا کیا حال ہے ؟ فرماتی ہیں کہ جب حضر ت صدیق اکبر رضى ا لله عنہ کو بخارچڑھتا تھا تو یہ (شعر) پڑھتے تھے:کل امـرئ مصبـح في أهــله والموت أدنی من شراك نعله ہر شخص اپنے گھر والوں میں صبح بخیر کہا جاتا ہے۔ حالانکہ موت اسکے جوتے کے تسمہ سے بھی زیادقریب ہے۔