تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
چوتھی فضیلت: اللہ تعالیٰ ان حضرات سے جو خوب پاک ہونے کو پسند کرتے ہیں محبت فرماتاہے۔ اس مسجد سے کونسی مسجد مراد ہے، مسجد نبوی شریف ، یا مسجد ِ قباء، اس سلسلہ میں دونوں طرح کی روایات ملتی ہیں، جن کو ہم یہاں درج کررہے ہیں، اس کے بعد دونوں طرح کی روایات میں مطابقت بیان کریں گے:۔ حضرت ابو سعید الخدری رضى اللہ عنہ اس بارے میں کے وہ کونسی مسجد ہے جس کی بنیاد پہلے ہی دن سے تقویٰ پر رکھی گئی ، ایک شخص نے کہاکہ وہ مسجد ِ قباء ہے، دوسرے شخص نے کہا کہ وہ رسول اللہ ﷺ کی مسجد ہے، اس پر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ ” وہ میری مسجد ہے‘‘۔(رواہ احمد (118) والترمذی(۵۲۸۰) رقم الحدیث:(۳۰۹۹) واللفظ له وقال هذا حدیث حسنٌ صحیح، ) اور حضرت کعب رضى اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺسے اس مسجد کے بارے میں سوال کیا کہ جس کی بنیاد پہلے ہی دن سے تقویٰ پر رکھی گئی ہے وہ کونسی مسجد ہے؟ تو رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایاکہ ”وہ میری یہ مسجدہے‘‘(رواہ الترمذی(۵۲۸۰) رقم الحدیث : (۳۰۹۹) و قال هذا حدیث حسنٌ صحیح ، وصححه الحاکم علیٰ شرط مسلم ) اور طبرانی نے بھی حضرت زید بن ثابت رضى اللہ عنہ کی روایت سے اسی طرح کی حدیث نقل کی ہے․اور حضرت ابو ہریرہ رضى اللہ عنہ رسول اللہ ﷺ کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ یہ آیت اہل قباء کے بارے میں، نازل ہوئی ہےفِيهِ رِجَالٌ يُحِبُّونَ أَنْ يَتَطَهَّرُوا فرمایا کہ یہ لوگ (اہل قباء) پانی سے استنجاء کرتے