تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۵۔اور مہاجرین کے بارے میں اپنے سینوں میں کسی قسم کا حسد نہیں رکھتے ۔ ۶۔اور یہ نفس کی کنجوسی سے بچے رہنے کی وجہ سے کامیاب ہیں۔ اور احادیث شریفہ میں بھی انصار کے بہت سے فضائل وارد ہوئے ہیں ۔ان میں سے چند فضائل ہم یہاں نقل کرتے ہیں۔عن أبي هریرة رضي الله عنه قال قال رسول اللہ ﷺ : ((لولا الهجرة لکنت امرأً من الأنصار ولو سلك الناس وادیاً وسلكت الأنصار وادیاً أو شعباً لسلکت وادی الأنصار أو شعب الأنصار )) ․(رواہ البخاری ( رقم ۷۲۴۴)، کتاب التمنی،باب ما یجوز من اللو) ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضى الله عنہ رسول اکرم ﷺ کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ اگر ہجرت نہیں ہوتی تو میں بھی انصار میں سے ایک انصاری ہوتا، لوگ اگر کسی وادی میں چلتے اور انصار کسی (دوسری) وادی میں چلتے تو میں انصار کی وادی میں چلتا، اور انصار جس گھاٹی میں ہوتے میں بھی اسی میں ہوتا۔وعن أنس بن مالك رضي الله عنه یقول : مر أبو بکر والعباس رضی اللہ عنهما بمجلس من مجالس الأنصار وهم یبکون فقال ما یبکیکم ؟ قالوا: ذکرنا مجلس النبی ﷺ منا فدخل علی النبی ﷺ فأخبرہ بذلک قال: فخرج النبی ﷺ وقد عصب علی رأسه حاشیة برد قال: فصعد المنبر ولم یصعدہ بعد ذلک الیوم ، فحمد اللہ وأثنی علیه ثم قال : (( أوصیکم بالأنصار فانهم کرشی وعیبتی وقد قضوا الذی