تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
صورت میں جاتی ہے ۔عن جابر - رضي الله عنه - قال قال رسول اللہ ﷺ إن المرأۃ تقبل فی صورۃ شیطان وتدبر فی صورۃ شیطان . (مسلم۷/۱۸۰) اورفرمانِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے :المر أۃعورۃ اذا خرجت من بیتہا استشرفها الشیطان .(رواه الترمذي وقال هذاحدیث حسن غریب) یعنی عورت پردہ میں رہنے کی چیز ہے چنانچہ جب کوئی عورت (اپنے پردہ سے باہر) نکلتی ہے تو شیطان اس کو مردوں کی نظر میں اچھا کرکے دکھا تا ہے ۔ گھر سے باہر نکلنے میں فتنہ کا اندیشہ ہے اسی لئے اللہ تعالیٰ نے عورتوں کو تاکید فرمائی ہےقَرْنَ فِي بُيُوتِكُنَّ وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِيَّةِ الْأُولَى(الأحزاب: ٣٣) ترجمہ: اور تم اپنے گھروں میں ٹھہری رہو اور قدیم جہالت کے دستور کے موافق نہ پھرو۔(انوار البیان ) البتہ بوقت ضرورت شرعیہ وطبعیہ بلا آرائش وزیبائش کے سادہ اور غیر جاذب لباس میں شرعی پاپندی اور احتیاطی تدابیر اختیار کرکے نکلے تو اس کی اجازت ہے ، باری تعالی کا ارشاد ہےوَقُلْ لِلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا (النور: ٣١) ترجمہ: آپ فرمادیجئے ایمان والی عورتوں کو کہ نیچی رکھیں اپنی نگاہیں اور حفاظت رکھیں اپنے ستر کی اور نہ دکھلائیں اپنا بناؤ سنگار مگرجواس میں سے