تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سے مطلقا منع فرمایا ہے ، اس میں بوڑھی جوان کی کوئی قید بیان نہیں فرمائی، لہٰذا بوڑھی ہو یا جوان ہو یا کسی بھی نوعیت کا سفر ہو اس ممانعت میں داخل ہے ۔ر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حدیث شریف میں فرمایا: لا یحل لإمرأۃٍ تؤمن باللہ والیوم الآخرأن تسافر سفراً یکون ثلاثة أیام فصاعداً إلا ومعها أبوها أو ابنها أو زوجها أوأخوها أوذو محرم منها۔( رواه مسلم ) اس حدیث شریف سے معلوم ہوا کہ اگر عورت کے اور مکہ مکرمہ کے درمیان تین دن کی مسافت یا اس سے زیادہ ہے تو اس کیلئے بغیر محرم کے حج وعمرہ کو جانا جائز نہیں ہے اورکوئی دوسرا سفر بھی جائز نہیں اور تین دن کی مسافت أڑتالیس میل ہے ، جس کی مقدار مفتی بہ قول کے مطابق تقریباً سوا ستتر (۲۴ء۷۷)کیلو میٹر ہے اور جیساکہ جمہور علماءِ ہند کا فتوی ہے ۔ (مسائل السفر للشیخ رفعت القاسمی ص ۳۸-۳۹)(وفی تحدید مسافة السفر اقوال أخری للعلماء رحمهم الله تعالی: منهم من جعلها ۸۸کیلو مترا تقریباً ومنهم من جعلها ۹۸کیلومتراًمع شیء زائد ، انظرحاشية التسهیل الضروری لمسائل القدوری (ج ۱ / ۷۱) لوالدي الشیخ محمد عاشق الهي البرني رحمه الله تعالی)اور ایک حدیث شریف میں دو دن کا سفر بھی بغیر محرم کے کرنا منع آیا ہے یہ حدیث صحیح بخاری شریف میں باب حج النساء میں امام بخاری نے روایت کی ہے جو یہاں ہم نقل کر رہے ہیں عن ابي سعید -رضی اللہ عنه- عن النبی ﷺ ان لا تسافر امرأة مسیرة یومین لیس معھا