تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کرنے سے پہلے وضو ٹوٹ جانے کی صورت میں از سرِ نو طواف پورا کرنا مستحب ہے۔ (رد المحتار مطلب فی طواف القدوم، وغنية الناسک : ۱۲۷) س : اگر کسی خاتون کو طواف کے دوران محسوس ہو کہ حیض شروع ہوگیا ہے تو کیا کرنا چاہئے ؟ ۔ ج : طواف کو اسی جگہ ختم کرکے مسجدِ حرام سے باہر نکل جانا لازم ہے ، پھر پاک ہونے کے بعد نہاکر ازسرِ نو طواف کرنا چاہئے۔ س: عورت کوحج میں طواف کے موقع پر حیض یا نفاس آجائے توکیا کرے ؟ ج: اس مسئلہ میں تفصیل ہے جس کی کئی صورتیں ہیں: (۱ ) اگر طوافِ قدوم کرناچاہتی ہے تو حیض یا نفاس شروع ہوگیا تو بغیر طواف کیئے آٹھویں ذی الحجہ کو منی روانہ ہوجائے ،یہ طواف واجباتِ حج میں سے نہیں ہے ، اگر بغیر عذر کے بھی چھوڑدے تو حج ہوجائے گا ، لیکن سنت چھوٹنے کی وجہ سے ثواب میں کمی آئے گی ، اور عذ ر کی وجہ سے چھوٹنے کی وجہ سے بھی امید ہے کہ ثواب کم نہ ہوگا۔ (۲) اور اگر طوافِ زیارت کرناچاہ رہی تھی کہ حیض یا نفاس شروع ہوگیا تو پاک ہونے تک انتظار کرنا لازم ہے،کیونکہ یہ طواف فرض ہے ، اس کی تفصیل طوافِ زیارت کے مسائل میں آرہی ہے وہاں ملاحظہ فرمالیں۔ (۳) اور اگر طوافِ وداع کرنا چاہتی ہے کہ حیض ونفاس کا عذر شروع ہوگیا اور ٹھہرنے کا موقع نہیں ہے تو اپنے محرم کے ساتھ روانہ ہوسکتی ہے، کیونکہ اس کے ذمہ سے یہ طواف اس حالت میں ساقط ہوجائے گایعنی معاف ہوجائے گا ۔