تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
یا نجومی کوئی بات بتائے تو اس کی وجہ خواہ سمجھ میں آئے یا نہ آئے اس کو فورا تسلیم کر لیں گے لیکن نبی کے قول میں مناسبت ٹٹولتے ہیں بھلا اگر کوئی نجومی یوں کہے کہ ستائیس دن گزرنے پر تم کو ایک مصیبت کا سامنا ہو گا کیونکہ تمہارے طالع اور زحل میں ستائیس درجہ کا بعد ہے اور ہر روز ایک درجہ کم ہوگا اس لئے اگر اپنا بھلا چاہتے ہو تو گھر میں بیٹھے رہو اور باہر نہ نکلو اس کو سن کر بے شک تم گھر کے پیوند ہوجائو گے اور سب کاروبار چھوڑ بیٹھو گے اور اگر کوئی سمجھائے بھی اے ارے میاں ایک درجہ کو اور ایک دن کو مناسبت کیا ہے؟ اور مصیبت اور زحل میں کیا تعلق ہے؟ نیز باہر نہ نکلنے اور مصیبت کے ٹل جانے میں کیا علاقہ ہے یہ سب واہیات باتیں اور نجومی پنڈتوں کے ڈھکوسلے ہیں اس کا خیال ہی مت کرو تو تم اس کا کہنا بھی نہ مانو گے اور اس کو احمق و بے و قوف اور علم نجوم کا منکر سمجھو گے، پھر افسوس صد افسوس کہ رسول اللہa کے بتائے ہوئے اعمال میں تمام مناسبتوں کو سمجھنا چاہتے ہو اور اگر نہ سمجھ میں آئیں تو منکر وبداعتقاد بنے جاتے ہو۔ تم ہی بتائو کہ کیا یہ کفر اور انکار رسالت نہیں ہے حالانکہ ان عبادات کا مؤثر ہونا تجربہ سے بھی معلوم ہوچکا ہے اور یہ بھی ضرورت نہیں ہے کہ نبی کی دی ہوئی خبروں کی مناسبتیں اور مصلحتیں سب ہی کو معلوم ہو جایا کریں بھلا میں تم سے پوچھتا ہوں کہ اگر طبیب کوئی دوا بتائے اور اس کی خاصیت تم سے نہ بیان کرے یا نجومی کسی آئندہ واقعہ پر کوئی حکم لگائے اور اس کی مناسبت تم کو نہ بتائے تو کیا اس کی بات منظور نہیں کرتے مگر افسوس کہ نبی و رسول کوئی روحانی علاج فرمائیں اور اس کی مناسبت اور خاصیت نہ بتلائیں تو اس کو منظور نہیں کرتے اس کا سبب سوائے اس کے اور کیا ہے کہ نجومی اور طبیب چونکہ موجودہ زندگی کے متعلق علاج بتارہے ہیں اور اس زندگی کے ساتھ تم کو محبت ہے لہٰذا آنے والی مصیبت یا مرض کے فکر میں اس کی وجہ اور مناسبت پوچھنے کا ہوش نہیں رہتا بلکہ دس برس بعد آنے والی مصیبت کا آج ہی سے فکرو انتظام شروع ہو جاتا ہے حالانکہ وہ محض موہوم اور ایسے لوگوں کی بتائی ہوئی باتیں ہیںجن کا ہزاروں دفعہ جھوٹ تم خود آزما چکے ہو اور جو ٹکے ٹکے پر ایسی باتیں بتاتے دربدر مارے مارے پھرتے ہیں اور نبی چونکہ طبیب روحانی ہیں اس لئے قلبی امراض کا علاج