تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
مقبولa فرماتے ہیں کہ ایسے لوگ بھی پیدا ہوں گے جو قرآن پڑھیں گے مگر وہ ان کی زبان پہ ہی رہے گا حلق سے نیچے نہ اترے گا اور نہ قلب تک اس کا اثر پہنچے گا۔ لوگوں سے کہیں گے کہ ہم قاری ہیں، ہم عالم ہے، ہمارے برابر دوسرا نہیں۔ سن لو کہ یہ لوگ دوزخ کا ایندھن ہوں گے سلف صالحین کے حالات دیکھو ایک مرتبہ حضرت حذیفہb نماز میں امام بنے اور سلام پھیر کر کہنے لگے کہ صاحبو اپنے لئے کوئی دوسرا امام تلاش کر لو یا علیحدہ علیحدہ نماز پڑھ لیا کرو میں امامت کے لائق نہیں ہوں کیونکہ اس وقت میرے نفس میں یہ خطرہ آیا کہ چونکہ میرے برابر ساری جماعت میں کوئی شخص نہ تھا لہٰذا مجھ کو امام تجویز کیاگیا۔ یادرکھو کتنا بڑا عالم کیوں نہ ہو یہ ضروری نہیں کہ اس کا خاتمہ بخیر ہی ہوجائے اور کیسا ہی جاہل نہ ہو یہ یقین نہیں ہے کہ اس کا انجام بخیر نہ ہو اور بری حالت میں ہو جب عالم ہو کر اتنا سمجھتے ہو تو پھر تکبر کس بنا پر کرتے ہو کیا علم پر عمل کرنا تم پر فرض نہیں ہے؟ حدیث میں آتا ہے کہ قیامت کے دن عالم لایا جائے گا اور جہنم میں ڈال دیا جائے گا اس کی آنتیں اس کے گرد گھومتی ہوں گی جس طرح چکی کے گرد گدھا گھومتا ہے یا کولہو کا بیل چکر لگاتا ہے لوگ تعجب کے ساتھ پوچھیں گے کہ آپ یہاں کیسے آئے وہ کہے گا کہ میں اپنے علم پر عمل نہ کرتا تھا مگر اپنی خبر نہ لیتاتھا۔ اللہم احفظنا منہ (اے اللہ ہم کو اس سے محفوظ رکھ) دیکھو اللہ تعالیٰ نے بلعم باعور1 کو جو بڑا زبردست عالم تھا اس کتے کی مثل فرمایا ہے جو زبان باہر نکال دے اور علمائے یہود کو گدھا فرمایا ہے جس پر کتابیں لدی ہوئی ہیں اور یہ اسی لئے کہ وہ شہوت نفسانی میں گرفتار تھے تکبر کرتے تھے اور اپنے آپ کو بڑا سمجھتے تھے دوسرے کو نصیحت کرتے تھے اور خود غافل تھے۔ پس ان واقعات اور احادیث میں خوب غور کرو گے تو تکبر جاتا رہے گااور اس پر بھی نہ جائے تو سمجھو کہ بے فائدہ علوم یعنی منطق و فلسفہ اور مناظرہ وغیرہ کے پڑھنے پڑھانے میں مشغول رہنے کا ثمرہ ہے اور یااپنی خباثت باطنی کااثر ہے کہ اس کی وجہ سے دوانفع نہیں دیتی بلکہ الٹا ضرر بڑھاتی ہے پس ان کے اثر کو کم کرنے کی کوشش کرو۔ !حضرت موسیٰg کے زمانہ کا ایک عالم