ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
بعض کو باغات کا شوق ہے وہ ہر وقت اس کی پروش اور اوس اور پھول پھلواری کے اندر مصروف ہے - اس ہی ادھیڑ بن میں وقت اور عمر کو صرف کیا جارہا ہے اخرت کی مطلق فکر نہیں - اور ان اہل فضول میں سے یہ نیچری جنٹلمین بچارے خصوصیت کے ساتھ بڑی مصیبت میں ہیں کیونکہ کہتے تو ہیں اپنے کو آزاد مگر ہزاروں پابندیوں کا شکار بنے ہوئے ہیں اور ہزاروں بیڑوں اور ہتکڑیوں میں جکڑے ہوئے ہیں جب کہیں جائیں گے تو کم از کم ایک دو گھنٹے کھنگی چوٹی سنگار ہوگا کہیں کوٹ ہے تو یہ فکر ہے کہ اس کے ساتھ واسکٹ کیسی ہونا چاہئے پھر اس پر بسٹ ہو یاترکی ٹوپی کیا موذون ہوگی اور موذے کیسے اور کس رنگ کے ہوں بوٹ سفید رنگ کا ہو یا سیا رنگ کا اور کم از کم ادح گھنٹہ داڑھی کی صفائی کے لئے چاہئے کہیں کویہ کیل نہ رہ جائے مزاحا فرمایا کہ دیکھنا کیل تو آخرت میں بھی داڑھی کی تو کیا سر پر بھی نہ رہے گی میں تو جب کسی بناؤ سنوار سے رہتا ہوا دیکھتا ہوں تو سمجھ جاتا ہوں کہ یہ شخص کمال سے کورا ہے اس لئے فضول میں مبتلا ہے نیز صاحب کام کو ظاہر کے سنوارنے کی ضرورت بھی نہیں کسی نے خوب کہا ہے - نباشد اہل باطن درپنے آرائش ظاہر مبقاش احتیاجے نیست دیوار گلستاںرا کیونکہ جب کسی کو خدا داد حسن اور کمال عطا ہوتا ہے تو اس کے اندر خود ایک شان استغنا کی پیدا ہوجاتی ہے اور اس کو کسی ظاہری اہتمام کی ضرورت نہیں رہتی جس کو خداداد حسن و جمال مل چکا ہو اس کو پوڈر کی کیا ضرورت بقول حافظ - دلفریباں نباتی ہمہ زیور بستند دلبر ماست کہ باحسن خدا داد آمد اور ایسی تن آرائی پروری کے متعلق کسی نے خوب کہا ہے -