ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
خواص تک کو ابتلا ہے اس کے متعلق دو قسم کے لوگ ہیں ایک وہ جو مباحات میں حد سے زیادہ وسعت کرتے ہیں اور ایک وہ کہ جو مباحات میں حد سے زیادہ تنگی کرتے ہیں اور یہ دونوں مذموم ہیں - محمود حالت یہ ہے کہ خیر الامور اوسطھا مگر اعتدال اس زمانہ میں قریب قریب گم ہی ہوگیا مثلا کپڑے کا اہتمام بعض کو اس قدر ہے کہ ہر وقت بازاروں میں گشت کرتے رہتے ہیں چھانٹ چھانٹ کر خریداری ہوتی ہے دور دور سے نمونے منگائے جاتے ہیں دوستوں کو جمع کر کے انتخاب کرایا جاتا ہے خصوص عورتوں کے اندر یہ مرض بہت ہی زیادہ ہے اور اسی طرح ان لوگوں میں بھی جو فیشن کے دلدادہ ہیں ان جنتیوں اور عورتوں کے خواص میں قریب قریب کچھ فرق نہیں معلوم ہوتا بکلہ ایک درجہ میں انہوں نے عورتوں کو بھی مات کردیا کپڑے کا میل اور رنگ کی موزونیت کاٹ تراش ان کا ایک مستقل مشغلہ ہوگیا بناؤ سنگار مانگ چوٹی کنگھی ان کا ہر وقت کا سبق ہوگیا - یہ لباس کے متعلق کلام تھا - اسی طرح کلام کے متعلق افراش و تفریط ہوگیا یعنی بعض کو تو کلام کا اس قدر قحط ہے کہ ہر وقت منہ چڑھائے بیٹھے رہتے ہیں جیسے کوئی فرعون بے سامان بے سامان اس کئے کہا کی فرعون کے پاس تو بڑائی کے سامان تھے اور ان کے پاس سامان بھی نہیں اور پھر فرعون بنے ہوئے ہیں ضروری کلام کرنے میں بھی بخل ہے اور بعض کو کلام کا اس قدر ہیضہ ہوجاتا ہے کہ ضرورت بلا ضرورت ہر وقت مشین کی طرح باتوں کا پہیہ گھومتا رہتا ہے کہیں حکایتیں ہیں کہیں اخبار ہیں کہیں ملک اور سیاست پر گفتگو ہے اور یہ مذاق زیادہ تر اخباروں کی بدولت بگڑا ہے - غرض چوبیس گھنٹے میں شاید ہی کچھ وقت اور کاموں کے لئے ملتا ہو ورنہ سب ان ہی خرافات میں ختم ہوجاتا ہے اسی طرح عمارات میں بعض کو حدود سے تجاوز ہورہا ہے مکان پنوانے کا خاص شوق ہے بڑے اہتمام اور انہماک کے ساتھ اس میں اپنے اوقات اور روپیہ کو صرف کرتے ہیں اس کی آرا ئیش میں کہیں سے گلدستے ارہے ہیں کہیں فوٹو منگائے جاریے ہیں کہیں نقشوں کے لئے لکھا جارہا ہے - اسی طرح