ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
کو میں بھی تو سمجھ لوں کہ تم سمجھ گئے یا نہیں ورنہ ایسی جگہ جاؤ جہاں ہاتھ پھیلاتے ہی پکڑ لئے جاؤ ایسی جگہ بہت ہیں کہ وہ ایسوں کی انتظار میں جال پھیلائے بیٹھے رہتے ہیں کہ کوئی شکار آئے اور پھنسے الحمد للہ یہاں یہ بات نہیں یہاں تو سمجھنا پڑے گا اور سمجھ کر کام کرنا پڑے گا - اگر پسند نہیں تو چلو یہاں سے نکلو - ایسے کوڑ مغزوں کا یہاں کام نہیں نام کرنا تھوڑا ہی مقصود ہے کام کرنا مقصود ہے عرض کیا کہ آئندہ سمجھنے کی کوشش کروں گا اب معاف فرمادیجئے فرمایا اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ میں بے فکری کا بھی مرض ہے ابھی تک سمجھنے کی کوشش کرنے کا ارادہ بھی نہیں کیا تھا خیر چلو اتنا تو معلوم ہوا کہ سمجھنا فعل اختیاری ہے اور اس کو کوشش ہوسکتی ہے اس جہل سے تو نجات ملی یہ فرما کر فرمایا کہ اس وقت یہاں سے اٹھ جاؤ کل کو اسی وقت آکر مجلس میں بیٹھنا اور مکاتبت مخاطبت کچھ نہ کرنا اور یہ قید مکاتبت مخاطبت کی کل ہی کے ساتھ خاص نہیں جب تک قیام رہے اس وقت تک کے لئے ہے - اب وطن واپس جاکر جو کچھ لکھنا ہو لکھنا عرض کیا ایسا ہی کروں گا فرمایا کہ فہم بھی بڑی ہی دولت اور نعمت ہے اگر حق تعالیٰ کسی کو نصیب فرماویں - ( ملفوظ 162 ) جانگیہ پہن کر نماز پڑھنے کا حکم ایک صاحب نے سوال کیا کہ آج کل جو لوگ جیل میں جاتے ہیں ان کو جانگتے پہننے کو ملتے ہیں اور بعض مسلمان نماز بھی پڑھتے ہیں تو وہ نماز جو اس جانگتے کے ساتھ پڑھی ہو وہ نماز قابل عادہ ہوگی یا نہیں فرمایا جس من جہت العباد ہو اس میں تو نماز قضا ہوگی اور جو حبس سماوی سے ہو اس میں قضا نہ ہوگی - ( ملفوظ 163 ) ادب راحت رسانی کا نام ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل صرف تعظیم و تکریم کا نام لوگوں