ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
نہایت ہی حسین تھی اسیر ہوئیں - فتح کر لینے کے بعد ان لڑکیوں نے خود محمد ابن قاسم کی رغبت ظاہر کی مگر انہوں نے التفات بھی نہیں کیا اور ان کو صاف انکار کردیا اور ان کو دار الخلافتہ میں بھیج دیا گیا کہ خیلفہ اوقت کو اختیار ہے کہ وہ جس کے چاہئے سپرد کردیں - اس وقت اعمر محمد ابن قاسم کی تسرہ سال تھی تھی اور ان محمد ابن قاسم کے ساتھ بڑے بڑے پرانے تجربہ کار فن جنگ کے ماہر موجود تھے مگر اب ان کی اطاعت کرتے تھے اس شہوت پر آیا کہ جس وقت راجہ داھر سے مقابلہ کا اہتما ہو رہا تھا اس وقت محمد ابن قاسم کو معلوم ہوا کہ راجہ داھر نے اپنی بہن سے شادی کی ہے یہ سن کر بے فکر ہوگئے اور یہ کہا کہ اب اس کے مقابلہ میں ہم ضرور انشاء اللہ تعالیٰ کامیاب ہوں گے اس لئے کہ وہ کافر ہی نہیں ملحد بھی ہے وہ شہوت سے مغلوب ہے - کفر کیساتھ تو شجاعت جمع ہوسکتی ہے مگر شہوت سجاعت نہیں ہوسکتی - یہ محمھد ابن قاسم حجاج بن یوسف کے داماد تھے - خوف حجاج اتنے بڑے ظالم ہونے کے کفار کے مقابلہ میں بہت جو شیلا تھا - خود ظلم تک مسلمانوں پر کتا تھا لیکنن حمیت اسلام اور غیرت اسلام بھی قلب میں بے حد تھی - دوسرے مسلمانوں ستائیں اس کی برداشت نہ کرسکتا تھا اور عبادت کی رغبت میں اس شخص کی یہ حالت تھی کہ شب میں تین سو نفلیں پڑھتا تھا - دیکھئے اس وقت کے طالم بھی ایسے ہوتے تھے - حیرت ہوتی ہے تین سو نفلیں پڑھنے میں تو تمام شب بیداری ہی رہتی ہوگی - ( ملفوظ 394 ) بہادری کی ایک نئی قسم ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آجکل بہادری کی ایک نئی قسم نلکی ہے - مار کھانا ذلیلی ہونا - بھوک ہڑتال کر کے مرجانا - یہ سب کچھ اس لئے کہ حکومت مل جائے - ایسے ذلیلوں اور کم حوصلہ لوگوں کو تو حکومت کا نام بھی نہ لینا چاہئے - پٹتے تو خود ہی پھرتے ہیں کیا بد نصیبوں کو حکومت اور ملک کا مزہ ملے گا - یہ ایک طاغوت اس زمانہ میں پیدا ہوا ہے - پیدا ہوئے تو بہت دن ہوئے اب