ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
( ملفوظ 36 ) ہر چیز کی میزان ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اس دربار میں ہر چیز کی میزان سے ہر کام ہر بات میں عدل ہے حجاج اتنا بڑا ظالم گزرا ہے ایک لاکھ چوبیس ہزار آدمی اس نے بندھوا کر قتل کرائے ہیں ایک شخص اس کی غیبت کررہا تھا ایک بزرگ نے کہا کہ وہاں کسی سے ذاتی عداوت نہیں ہر شے میں عدل ہے سو جس طرح حجاج سے اس کے ظلم پر مواخذہ ہوگا اسی طرح تم جو اس پر ظلم کررہے ہو اس کا تم سے مواخذہ ہوگا - وہاں پر ایک عمل اثر دوسرے عمل پر نہیں پڑتا ہماوی تویہ حالت ہے کہ اگر ایک شخص سے ہم ناراض ہیں تو اس کی ہر بات سے ہم خفا رہتے ہیں خدا تعالیٰ کے یہاں یہ بات نہیں وہاں تو یہ ہیکہ فمن یعمل مثقال ذرۃ خیر ایرہ ومن یعمل مثقال ذرۃ شرایرہ جو بھی حد گزرے گا اسی سے مواخذہ ہوگا گو جس شخص کے معاملہ میں وہ حد سے گزرا ہے وہ بھی مبغوض ہو - ( ملفوظ 37 ) سود کی نیت کا گناہ اور سز ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ ذات معاملہ کا تو مقتضا یہ ہے کہ اگر کسی نے کسی کو سوروپیہ سود پر دیا پھر سود میں کچھ وصول ہوا تو ذات معاملہ رو سے یہ وصول شدہ اصل ہے اتنی مقدار اصل سے کم ہوگی مگر چونکہ نیت سود کی ہے لہذا اس کے احکام اخروی یعنی گناہ و سزا سود کے سے ہوں گے یہ بات اکثر اذہان کے اعتبار سے نہایت دقیق بلکہ ادق ہے - ( ملفوظ 38 ) اختلاف میں حفظ حدود کی ضرورت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ کسی کے ساتھ اختلاف و غیرہ کچھ ہو مگر ادب یعنی حفظ حدود کو ہاتھ سے نہ دینا چاہئے - الحمد للہ میں اس کا خاص خیال رکھتا ہوں کہ امر حق بیان بھی ہوجائے اور کسی کی اہانت بلا ضرورت نہ ہو مجدد