ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
کام کر کے دکھلا دیا گو تکلیفیں پہنچیں لیکن پروا نہیں کی اور اب بھی اللہ کے بندے ایسے موجود ہیں کہ حق کے مقابلے میں وہ تمام عالم کی بھی پروا نہیں کرتے اور انبیاء جیسی تو تکالیف کوئی برداشت بھی نہیں کرسکتا - اسی کو مولانا فرماتے ہیں - زاں بلایا کانبیاء برداشند سربہ چرغ ہفتمیں افراشتند ( ملفوظ 304 ) نرا دعویٰ محبت کافی نہیں ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل تو یہ حالت ہے کہ محبت کا دعویٰ کر کے آتے ہیں اور آکر اصلاح کرانے کو کہتے ہیں لیکن خلاف طبع ذرا سی بات کی بھی برداشت نہیں ہوتی وہ سب دعوے ھباء منشورا ہوجاتے ہیں اسی کو مولانا رومی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں - تو بیک زخمے گریزانی زعشق تو بجز نامے چہ میدانی زعشق در بھر زخمے پر کینہ شوی پس کجا بے آئینہ صیقل آئینہ شوی ( ملفوظ 305 ) ظلم بڑی سخت چیز ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ظلم بڑی سخت چیز ہے آج کل جدھر دیکھو یہی آفت ہے کہ اہل قدرت کسی پرسان حال نہیں ہاں یہ ضرور ہوتا ہے کہ اکثر ظالم کی طرف داری کی جاتی ہے مظلوم کی کوئی نہیں سننے والا مسلمانوں پر ابھی پچھلے دنون کیا کچھ تھوڑے مظالم ہوئے لیکن کسی نے بھی دار رسی نہ کی اور الٹا مسلمانوں ہی کو بدنام کیا گیا - اہل تجربہ نے لکھا ہے کہ کفر سے تو زوال سلطنت نہیں ہوتا مگر ظلم زوال سلطنت ہوجاتا ہے -