ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
کی راحت رسانی کے واسطے ہیں اگر یہ اصول اور قواعد نہ ہوتے تو میں بجز ان مہربانوں کے شغل کے اور کسی کام ہی کا نہ رہتا اور یہ جس قدر کام ہوا ہے کچھ بھی نہ ہوتا اب میں تصنیفات کا کام بند کرنے والا ہوں شایع کچھ فرصت مل جائے مگر پھر بھی اور کام اس قدر ہے کہ نمٹائے نہیں تمٹتا چاہتا ہوں کہ کام کم ہو تاکہ کچھ وقت اللہ اللہ کرنے کو ملے ابھی تک تو دو سروں ہی کوتبلیغ کی ہے اب جی چاہتا ہے کہ سب وقت اللہ اللہ میں گزرے مگر یہ لوگ آکر وقت کو بے کار برباد کرتے ہیں بس یہی میری لوگوں سے لڑائی ہے وقت کو تو ضروری ہی کاموں میں صرف کرنا چاہئے کیا خبر ہے کس وقت رحمت متوجہ ہوجائے - یک چشم زدن غافل ازاں شاہ نباشی شاید کہ نگاہ کند آگاہ نباشی ( ملفوظ 130 ) دین میں آزادی و حریت کا اثر ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل آزادی اور حریت کی ایسی زہریلی ہوا چلی ہے کہ قلوب میں دین کی عظمت اور وقعت قطعا نہیں رہی اور یہ مرض خصوصیت سے نیچروں میں زیادہ ہے حکومت سے باپ سے استاد سے پیر سے ان سب سے آزاد ہوئے ہی تھے خدا اور رسول سے بھی آزاد ہوگئے - بیدھڑک احکام شرعیہ کی مخالفت اور نصوص کی تحریف کرتے ہیں اور ذرا نہیں ڈرتے جو جس کے جی میں آتا ہے کرتا ہے جو منہ میں آتا ہے کہہ ڈالتا ہے ہر حکم شرعی کو عقل کی کسونی پر کستے ہیں پھر اگر عقل سلیم ہونی تو معلوم ہوجاتا ہے کہ ہر حکم موافق عقل کے ہے مگر خود ہی بد عقل ہیں اس لئے ہر حکم میں شبہ اور اس پر اعتراض کرتے ہیں اور اس مرض کا صرف ایک ہی علاج ہے کہ کسی کامل کی صحبت میں رہیں ان کی صحبت سے اللہ و رسول کی محبت پیدا ہوگی اور محبت وہ چیز ہے کہ تمام شبہات کو ھباء منثور کردیتی ہے بدون اس کے شبہات کا ازالہ غیر ممکن ہے -