ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
پڑھا کیا ٹھکانا ہے اس وقعت اور قوت کا ایسا حکم کوئی بشر نہیں کرسکتا یہ خدا ہی کا کام ہے وہ جانتے سمجھتے ہیں کہ دھوکہ والا کیا بگاڑ سکتا ہے جب چاہیں گے پھر مغلوب کردیں گے اسلام ایسی ہی تعلیمات سے پھیلا ہے تلوار سے نہیں پھیلا تلوار تو صرف اس واسطے ہے کہ کوئی اسلام کی قوت کو مغلوب نہ کرسکے غرض اسلام کی ہر تعلیم نہایت دل کشی ہے غیر مسلم قومیں تک ان سب باتوں کو سمجھتے ہیں ایک صاحب نے میرا ایک فتویٰ بعض ملازمتوں کے ناجائز ہونے کا کراچی میں انگریز جج کے سامنے پیش کردیا کہ وہ بھی تو یہی فتوی دے رہا ہے وہ مجرم کیوں نہیں اور میں مجرم کیوں ہوں حاکم نے جواب دیا کہ اس کا فتوی ایک سوال کا جواب ہے ایک شخص مسئلہ پوچھ رہا ہے ان کا فرض ہے کہ وہ دین کا مسئلہ بتلائیں ان کی نیت بیان حکم ہے سلطنت کا اضرار مقصود نہیں اور تم سلطنت کو ضرر پہنچانا چاہتے ہو تحریکات کے زمانہ میں میرا ایک ایسا ہی فتویٰ بڑے جلی قلم سے ایک سرخی قائم کر کے شائع کردیا ایک انسپکٹر پولیس تحقیق کو آئے میں نے اس فتویٰ کا سن رسالہ نکال کر دکھلادیا کہ چالیش برس ہوگئے جب وہ لکھا تھا اور اب تو اور زیادہ ہوگئے اور مسئلہ کا تو حق یہ ہے اگر بادشاہ بھی پوچھے تو جو مسئلہ ہے وہی بتایا جائے گا - ( ملفوظ 88 ) محافظ حقیقی حق سبحانہ و تعالیٰ ہیں ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ تحریکات کے زمانہ میں میرے متعلق یہ مشہور کیا گیا تھا کہ چھ سو روپیہ ماہانہ گورنمنٹ ہوگیا کہ یہ خوف سے متاثر نہیں لیکن طمع سے متاثر ہے بلکہ خوف سے تو گورنمنٹ ہی متاثر ہوئی چنانچہ تمہیں اور ہمیں سو روپیہ بھی نہیں دیتی تو اب اس کا امتحان یہ ہے کہ تم نو سو روپیہ دیکر اپنی فتوی لے لو اگر وہ قبول کرلے تو وہ بات صیحح ہے ورنہ وہ بھی جھوٹ ایک صاحب کی ایسے ہی ایک شخص سے اور گفتگو ہوئی -