ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
جائے گا کہ دوذخ جنت کچھ نہیں تو ترغیب اور ترھیب کی مصلحت ہی فوت ہو جاوے گی اور یہ بغاوت ہے کہ جس چیز کو خدا تعالیٰ نے مصلحت کی وجہ سے اختیار فرمایا تم اس مصلحت میں مخل ہو تو یہ خود ایک بڑا زبردست جرم ہوا جس کی سزا ہلاکت ابدی ہوگی یہ ملحدین بھی بڑے ہی کوڑ مغز اور بدفہم ہوتے ہیں اتنی موٹی بات بھی نہیں سمجھتے - ( ملفوظ 76 ) طالبین کی چھان بین ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ پہلے شیوخ طالب کی بہت چھان بین کر کے بیعت کرتے تھے آج کل تو وہ امتحان کی باتیں ہی نہیں رہی بے امتحان ہی طریق سے گھبراتے ہیں دیکھئے میں آنے والوں کے ہر کام میں ہربات میں اس قدر رعایت رکھتا ہوں اور کبھی امتحان نہیں لیتا مگر معمولی معمولی باتوں سے گھبراتے ہیں مثلا میں بالکل سیھی اور صاف بات کہتا ہوں جس سے نہ خود الجھن میں پڑوں اور نہ آنے والوں کو الجھن میں ڈالوں تو خفا ہوتے ہیں مزاحا فرمایا کہ اگر ضروری چیزوں کا خفا رکھتا تو خفا نہ ہوتے - ( ملفوظ 77 ) ایک نو وارد صاحب کو غلطی پر تنبیہ ایک نو وادر صاحب کی غلطی پر تنبیہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ تم کو تکلیف پہنچاتے ہوئے شرم نہیں آئی - جو آتا ہے ایک سے ایک بڑھ کرآتا ہے کیا تمہاری حماقتوں اور بد فہمیوں کا میں ہی شکار بننے کو رہ گیا آخر کہاں تک صبر کروں کوئی حد بھی ہے تم نو نواب کے بیٹے ہو جو چاہوں کرو اور میں تہمارا غلام ہوں آتے ہی دل مکدر کردیا طبیعت کو منقبض کردیا اب نفع کیا خال ہوگا یہ کون سی ایسی باریک بات تھی جس کا جواب نہ بن پڑا یہی تو سوال کیا تھا کہ قیام کے روز رہے گا اس کو اس قدر ایچ ایچ میں ڈال دیا اگرچہ مگرچہ ہی میں وہی اور بات کا جواب نہ دیا جس سے متوہم ہوتا ہے کہ جیسے اس سوال میں میری کوئی غرض تھی اس لئے جواب