ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
سے بھی اجازت نہیں ذہن ذہن میں پڑھے جو دہن سے باہر نہ ہو - (ملفوظ 31 ) ایک طاغوت کا ذکر ایک سلسلہ گفتگو میں ایک طاغوت کی نسبت فرمایا کہ بڑی ہی چالاک ہے اس نے اپنا توا لو سیدھا کرلیا دوسرے تو سوراج سوراج کی ماہای ہی رٹتے رہے وہ سوراج حاصل کر کے الگ بھی ہوگیا اس کے کئی کار خانے دیسی کپڑے کے کھل گئے انگریزی مال کا بائیکاٹ کرانے کا یہی سبب تھا ورنہ اس کو نہ انگریزوں سے نفرت نہ ان سے کوئی جنگ اپنا اور اپنی قوم کا خیر خواہ ہے اور اپنا مفاد اپنی قوم سے بھی مقدم رکھتا ہے - ( ملفوظ 32)توکل کی حقیقت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ توکل کی حقیقت ہے حق تعالیٰ پر نظر رکھنا خواہ بدون اسباب کے خواہ اسباب کے ہوتے ہوئے کیونکہ بدون اسباب کے بھی مطلوب کے ترتب پر وہ قادر ہیں دیکھئے مکڑی جالا بنا کر بیٹھ جاتی ہے توجانور وہیں آکر پھنستے ہیں وہ حالا کہیں اپنی جگہ سے جنبش نہیں کرتا یا شکاری جنگل میں جال لگاتا ہے تو شکار خود آکر پھنستا ہے وہ جال اڑکر نہیں پھنساتا پھر تابس مسبب الاسباب پر نظر رکھنا یہی حقیقت ہے توکل کی اس کے بعد خود ترک اسباب کی اجازت یا عدم اجازت یہ ایک مستقل مسئلہ ہے جس کا خلاصہ یہ ہے کہ قوی القلب کو اسباب ظنیہ کے ترک کی اجازت ہے لکین اسباب یقینیہ کا ترک مطلقا اور ضعیف القلب کو اسباب ظنیہ کا بھی ترک ناجائز ہے - (ملفوظ 33 ) نفس پرودی کی دلیل ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جب تک انسان اپنی زیب و زینت اور تنعم میں رہتا ہے اس میں کمال نہیں پیدا ہوتا یہ تن آرائی اور تن پروری دلیل ہے نفس پروری کی جس کے انجام کی نسبت فرماتے ہیں